احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں قطری شہزادے کے خط سمیت 3 اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کرلی
میاں محمد ندیم منگل 27 مارچ 2018 15:28
(جاری ہے)
نیب کی درخواست پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویزات پہلے سے موجود تھیں تو انہیں ریکارڈ کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا تھا اور انہیں ریفرنس میں کیوں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تاہم کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ دستاویزات کوعدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔اس سے قبل دوران سماعت نیب کے گواہ واجد ضیاءکا بیان قلمبند کرانے کا سلسلہ جاری رہا، اس دوران انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے بتایا کہ لینڈ رجسٹری ریکارڈ کے مطابق نواز شریف نے 1993 سے 1996 میں لندن میں فلیٹس خریدے جبکہ ملزمان خود اعتراف کرچکے ہیں کہ 90 کی دہائی میں فلیٹس کا قبضہ حاصل کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب فلیٹس کا قبضہ حاصل کیا گیا تو حسین نواز طالبعلم تھے اور تمام ملزمان مانتے ہیں کہ فلیٹ نمبر 16 صرف نواز شریف کے زیر استعمال رہا اور یہ فلیٹ صرف اس وقت استعمال کیا جب نواز شریف علاج کے لیے برطانیہ گئے۔واجد ضیاءنے بتایا کہ ملزمان نے 2 ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائی جبکہ جے آئی ٹی کے مطابق دونوں ٹرسٹ ڈیڈز کا صفحہ نمبر 2 اور 3 ایک جیسا تھا اور ٹرسٹ ڈیڈز پر تاریخیں تبدیل کی گئیں اور ٹرسٹ ڈیڈ پر اووررائٹنگ کرکے 2004 کو 2006 بنایا۔واجد ضیاءنے بتایا کہ حسین اور مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی دستاویزات میں بیئرر شیئرز مریم نواز کی تحویل میں ہونے کا ذکر نہیں جبکہ سال 2006 آف شور کمپنیوں سے متعلق قانون سازی کا اہم سال تھا اور نئی قانون سازی کے بعد بیئرر شیئرز کی ملکیت چھپانا ممکن نہیں تھا۔سماعت کے دوران واجد ضیاءنے عدالت کے سامنے بیان دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ کی کاپی فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھجوائی گئی، جس میں ریڈلے کی رپورٹ کے بعد جے آئی ٹی نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی کی طرف سے مریم نواز کو طلب کیا گیا اور ان کی طرف سے 2 ٹرسٹ ڈیڈ جمع کرائیں جو بقول ان کے اصلی تھیں لیکن فرانزک ٹیسٹ کے بعد جے آئی ٹی نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی تھیں۔واجد ضیاءنے بتایا کہ مریم نواز، حسین نواز اور کیپٹن(ر) صفدر نے جعلی دستاویزات پر دستخط کرکے سپریم کورٹ میں انہیں پیش کیا جبکہ حسن نواز نے بھی ٹرسٹ ڈیڈ کی یہی کاپیاں عدالت میں پیش کیں۔جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ حسن اور حسین نواز کی طرف سے اسٹیفن مورلے سے لی گئی قانونی رائے جامع نہیں تھی اور انہوں نے ٹرسٹ ڈیڈ اور دیگر متعلق دستاویزات کو دیکھے بغیر رائے دی جبکہ اسٹیفن مورلے کی رائے کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ کی رجسٹریشن ضروری نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ درخواست گزار عمران خان کی طرف سے جمع کرائی گئی قانونی رائے تفصیلی تھی جبکہ گیلارڈ کاپر نے ٹرسٹ ڈٰیڈ اور متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد رائے تحریر کی۔دوران سماعت مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ واجد ضیاءاپنی رائے دے رہے ہیں جبکہ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں کی جانب سے عدالت میں گفتگو کی گئی، جس پر عدالت نے انہیں بیان ریکارڈ کرانے کے دوران شور نہ مچانے کی ہدایت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
معاشی استحکام کے لئے وفاق اور صوبوں کےمابین قریبی تعلق اور ہم آہنگی بہت اہم ہے، کسی بھی صوبے اور عوام کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سندھ کابینہ کے ارکان سے گفتگو
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت اجلاس، ہائوسنگ پراجیکٹ کی اصولی منظوری
-
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو وفاق کی جانب سے سندھ کو نظر انداز کرنے کا شکوہ کر دیا
-
ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں کا 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
بھارت میں آسٹریلوی صحافی کو مودی حکومت پر تنقید کی سزا ملی؟
-
شمالی کوریا کا وفد کے ایران کے غیر معمولی دورے پر
-
کراچی، ایرانی صدرکی روانگی، متعدد راستے بند، بچے اسکول نہ پہنچ سکے
-
شیخ رشید کے خلاف ایک الزام پر درج متعدد مقدمات کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ
-
بشریٰ بی بی کو زہردیے جانے کے خدشہ کا کیس، پیرتک ٹیسٹ کروا کر رپورٹ عدالت میں جمع کروانے کا حکم
-
وزیراعظم شہبازشریف نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں سے مزارقائد پر پاکستان کی خدمت کرنے کا حلف لیا
-
وزیراعظم شہا زشریف کی مزار قائد پرحاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.