جمہوریت کی قیمت اداکررہا ہوں، میمو گیٹ اسکینڈل میں آصف زرداری کیخلاف جانا غلطی تھی -نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 27 مارچ 2018 15:28

جمہوریت کی قیمت اداکررہا ہوں، میمو گیٹ اسکینڈل میں آصف زرداری کیخلاف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27مارچ۔2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کی قیمت اداکررہا ہوں،سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے کیلئے نیب کاقانون بنایا گیا۔ ہم وہ نہیں جو امپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں بلکہ انگوٹھے کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اداروں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات سے متعلق اپنے بیان پر کیے جانے والے سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ انھیں کسی سگنل کا انتظار نہیں اور نہ وہ سگنل لیتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم سفیر نامزد کرتا ہے اور نیب اس کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرتا ہے،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کون کررہا ہے، میرے خلاف یلغار ہوئی ہے لیکن آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہوں۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ نیب ایک ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا کالا قانو ن ہے جس کا واحد مقصد سیاست دانوں کو ہدف بنانا تھا ،خدشہ ہے پھر عام انتخابات سے پہلے اس قانون کا غلط استعمال کیا جائے گا، 2002 سے پہلے نیب کو بری طرح ہمارے خلاف استعمال کیا گیا، خدشہ ہے نیب کو اب پھر اسی طرح ہمارے خلاف استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مارشل لاءکے ادوار میں جتنے بھی قوانین آئے ان کو ایک ہی بار ختم کردینا چاہیئے، اس بات کا احساس آج تجربات کے بعد ہو رہا ہے، نیب سے بہتر قانون لایا جانا چاہیے۔سابق وزیراعظم نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ میمو گیٹ اسکینڈل میں آصف زرداری کیخلاف نہیں جانا چاہیے تھا ۔انہوں نے کہا 70 سال ہو گئے یہ کھیل کھیلا جا رہا ہے جبکہ اب لوگوں کا خوف اور ڈر ختم ہو گیا کیونکہ نیب کے بنائے قوانین کو ملیا میٹ کر دینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری اپنی سوچ اور آئیڈیا لوجی ہے، جس کی قیمت ادا کررہا ہوں، میں پیچھے نہیں ہٹوں گا، ہم امپائر کی انگلی کی طرف دیکھنے والے نہیں اور ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں بلکہ لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے، لوگ اور پارلیمنٹیرینز باشعور ہو چکے، اب ان ہتھکنڈوں کا مستقبل نہیں،الیکشن میں ایک گھنٹہ کی تاخیر بھی نہیں ہونی چاہیے۔

چیف جسٹس اور جاوید چوہدری کی ملاقات سے متعلق سوال کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن کے حوالے سے جو باتیں ہورہی ہیں وہ پڑھ رہا ہوں، چیف جسٹس کوانتخابات میں ایک گھنٹے کی تاخیرکی بھی بات نہیں کرنی چاہیے، ثاقب نثار کو لگ رہا ہے کوئی چیز پرابلم کررہی ہے تو سدباب کرنا چاہیے، فیصلے چیف جسٹس کے ہاتھ میں ہیں، کیس بنانے میں کون سی دیر لگتی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ میرے اثاثوں پر سرکاری پیسہ کہاں لگا؟، کرپشن کی ہے توبتائیں کہاں کی ہے، احتساب کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کوئی ایسا کیس نکالیں جو عوام بھی تسلیم کریں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کسی مرض کے بغیر ہسپتال میں بیٹھا رہا، مشرف خود کو نعوذ باللہ خدا سمجھتا تھا اور مکے دکھاتا تھا کہ نواز شریف بے نظیر واپس نہیں آئیں گے، پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءگھنٹوں پرویز مشرف کے دروازے کے باہر بیٹھے رہتے تھے۔

سابق فوجی صدر کے بیرون ملک جانے میں اس وقت فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ وہ وقت آنے پر سب بتائیں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بات ہوئی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ سیاست دان مل بیٹھ کر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں۔