حکومت کو دو ماہ باقی،وزیراعظم کی طرف سے اپنے دوستوں اور کاروباری شراکت داروں کو نوازنے میں تیزی

اکنامک ایڈوائزری کونسل کی تشکیل نو ، اسحاق ڈار فارغؒ، شوکت ترین کو اقتصادی مشاورتی کونسل کا سربراہ بنا دیا گیا آپ حکومتی اقتصادی پالیسیوں کا دفاع نہیں کر رہے تھے اور کونسل کے امور جمود کا شکار تھے، پرانے اراکین کو نکال دیا گیا

منگل 27 مارچ 2018 19:58

حکومت کو دو ماہ باقی،وزیراعظم کی طرف سے اپنے دوستوں اور کاروباری شراکت ..
آسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2018ء) حکومت کی مدت مکمل ہونے میں دو ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے اپنے دوستوں اور کاروباری شراکت داروں کو نوازنے میں تیزی آگئی ہے،منگل کو انہوں نے اکنامک ایڈوائزری کونسل کی تشکیل نو کردی ہے جس کے سربراہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار تھے اب ان کو اس کونسل سے بھی نکال دیا گیا ہے اور ایک اور سابق وزیر خزانہ اور شاہد خاقان عباسی کے کاروباری دوست شوکت ترین کو اقتصادی مشاورتی کونسل کا سربراہ بنا دیا گیا ہے جبکہ پرانے اراکین کو یہ کہہ کر کونسل سے نکال دیا گیا کہ وہ حکومتی اقتصادی پالیسیوں کا دفاع نہیں کر رہے تھے اور کونسل کے امور جمود کا شکار تھے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کونسل کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں جبکہ حکومتی اقتصاری پالیسیوں پر تنقید کرنے والے اقصادی ماہرین کونسل کی رکنیت سے فارغ کر دئیے گیے ہیں نئی کونسل مجموعی طور پر 24ارکان پر مشتمل ہوگی, نئی اکنامک ا یڈوائزری کونسل میں نجی شعبے سیارکان کی تعداد 13 ہی,جبکہ کونسل میں 4حکومتی عہدیداران بھی شامل کیے گئے ہیں نوٹیفیکیشن کے مطابق سات وفاقی سیکرٹریز بھی کونسل کا حصہ ہوں گی, نجی شعبہ سے علی چیمہ ، شاہد کاردار اور عاطف باجوہ ای اے سی کے رکن مقرر ہوئے ہیں اس کے علاؤہ سیما کمال عابد حسن ، سلطان الانہ ،ڈاکٹر عابد سلہری ،عارف حبیب ، فواد انور ،سلمان اکرم راجہ محمد تسنیم اور آصف ریاض ٹاٹا بھی رکن ہوں گے ,نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مشیر خزانہ ، مشیر ریونیو, وزیر مملکت خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک سرکاری ممبرز مقرر,کیے گئے ہیں یہ کونسل۔

(جاری ہے)

اقتصادی پالیسیوں کے حوالے سے حکومت کو مشورے دے گی تاکہ ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔