کوئٹہ،جمعیت علماء اسلام حکومت اور اپوزیشن دونوں کے مزے لے رہے ہیں،عبدالرحیم زیارتوال

ان کے دور حکومت میں بلوچستان کی جو بد نامی ہوئی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی موجودہ اپوزیشن روایات کی پاسداری کر تے ہیں ، اپوزیشن رہنماء بلوچستان اسمبلی

منگل 27 مارچ 2018 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2018ء) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن رہنمائوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام حکومت اور اپوزیشن دونوں کے مزے لے رہے ہیں ان کے دور حکومت میں بلوچستان کی جو بد نامی ہوئی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی موجودہ اپوزیشن روایات کی پاسداری کر تے ہیں ہم پر جو الزام لگائے گئے ان میں حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ایک طرف اپوزیشن میں بیٹھے ہیں تو دوسری طرف حکومتی مزے لے رہے ہیں آج بھی محکمہ پی ایند ڈی ان کے بھائی چلا رہے ہیں اگر وزارت کا اتنا شوق ہے تو باقاعدہ طور پر حکومت میں شامل ہو جائے ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈ ر عبدالرحیم زیارتوال، اپوزیشن اراکین رحمت صالح بلوچ، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، میر خالد خان لانگو، عبیداللہ بابت، نصر اللہ زیرے، ڈاکٹر شمع اسحاق اور حاجی اسلام کے ہمراہ اپوزیشن چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ جب پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی نے اقتدار سنبھالی تو اس وقت تمام ادارے مفلو ج ہو کر رہ گئی تھی اور سسٹم کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے لئے طویل جدوجہد کی ان کے دور حکومت میں شام ہو تے ہی کوئٹہ شہر بند ہو جا تا ہے امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب تھی اور یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ کوئٹہ شہر میں امن وامان کی بہتری میں حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ فورسز نے حالات کو بہتر کیا یہی ادارے تو اس وقت بھی تھے تو ان کے دور حکومت میں کیوں حالات بہتری کی طرف نہیں گئے امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنایا تمام قومی شاہراہوں پر حالات بہتر ہو چکے تھے دن تھے یا رات لوگ سفر کر تے تھے پولیس اس وقت ڈیوٹی کے لئے تیار نہیں تھے ڈاکٹر عبدالمالک اور نواب ثناء اللہ زہری کے دور میں امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہو چکی تھی ایک بھی پائی کرپشن ثابت ہوئی تو جواب دینے کے لئے تیار ہوں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے کھڑے ہیں جو ہمارے خلاف سازشیں ہو رہے ہیں وہ سب ہمارے سامنے ہیں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قیادت کچھ اور کہہ رہے ہیں اور صوبائی قیادت اس کے بر خلاف جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی حکومت نے ختم نہیں کی اور عدالت نے ختم کرایا انہوں نے کہا کہ جس طرح ایوان میں غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے تھے اس کی ہم مذمت کر تے ہیں انہوںنے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کرپشن کی بنیاد پر ٹوٹی اور موجودہ پارلیمانی لیڈر کو کرپشن کا بادشاہ قرار دے رہے تھے آج بھی جمعیت علماء اسلام حکومت میں ہے مولانا واسع کے بھائی پی اینڈ ڈی چلا رہے ہیں بی ڈی اے مفتی گلاب چلا رہے ہیں دو غلا پالیسی نہیں ہونی چا ہئے ہم خان عبدالصمد خان شہید اور غوث بخش بزنجو کے پیرو کار ہے جس پر کل لوگ ہمارے اکابرین پر انگلیاں اٹھا لیں انہوںنے کہا کہ میر خالد خان لانگو پر اس وقت صرف الزام ہے مجرم نہیں کوئی بھی الزام لگ سکتا ہے مگر جس طرح ایوان میں یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ مجرم ہے یہ روایات کے بر خلاف ہے رکن صوبائی اسمبلی میر خالد خان لانگو نے کہا ہے کہ میں سیاسی ورکر ہوں اپنی پارٹی اور اس وقت کے حکومت کے سامنے شرمندہ ہوں کہ جس طرح پر مجھ پر اسکینڈل بنایا گیا نیشنل پارٹی اس طرح الزام آنا میں خود محسوس کر رہا ہوں جو کچھ ہوا اچھا نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ اس وقت معاملہ عدالت میں ہے اور عدالت جو بھی فیصلہ کرے گا وہ ہمارے لئے قابل قبول ہے اگر کیس ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دونگا جمعیت علماء اسلام کے وزراء جب جیل میں تھے تو ان کو نکالے گئے میں روایتی آدمی ہو ڈاکٹر شمریز کو کوئی نہیں بولتا کمزوریاں ہے لیکن کرپشن ثابت نہیں ہوسکتا آج اسمبلی میںجو کچھ ہو رہا ہے اس پر افسوس ہے جمہوری روایات کے بر خلاف ہوا میرا بھائی ایڈوائزر ہے یہ بالکل واضح ہے مگر اس طرح نہیں ایک طرف اپوزیشن اور دوسری طرف پی اینڈ ڈی چلا رہے ہیں اپوزیشن رکن رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ آج پورا قوم سوال کر تی ہے کہ کتاب کے نام پر یہ لوگ جس طرح ووٹ لیتے کیا یہ جائز ہے سینیٹ انتخابات میں ان کے تین ایم پی اے بھکے ڈبل گھوڑوں پر سواری کر رہے ہیں ان کے دور حکومت 100 ،100 لاشیں پڑی تھی نیشنل پارٹی اور پشتونخوامیپ نے اس وقت حکومت سنبھالی جب یہ سر زمین خون آلود تھی اور پیسہ آلود تھی ہمارے سیاسی ایمان قدرے محفوظ ہے کسی پر بناء الزام تراشی نہیں کر تے اپوزیشن رکن نصر اللہ زیرے نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں تمام ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے تھے اس لئے ہم سمجھتے ہیں جس طرح آج جو کچھ ہوا یہ نہیں ہونا چا ہئے تھا ۔