دل کے مریضوں کے سستے علاج سے متعلق از خو نوٹس کیس کی سماعت، راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر اظہر کیانی نے تجاویز پر مبنی رپورٹ جمع کرا دی، وفاق اورصوبائی حکومتیں عمل درآمد کویقینی بنائیں،سپریم کورٹ

منگل 27 مارچ 2018 23:29

دل کے مریضوں کے سستے علاج سے متعلق از خو نوٹس کیس کی سماعت، راولپنڈی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے دل کے مریضوں کی سستی سرجری اور سستے علاج سے متعلق از خو نوٹس کیس میں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر اظہر کیانی کی جانب سے تجاویز پر مبنی رپورٹ جمع کرائے جانے پر وفاق اورصوبائی حکومتوں کو نقول بھجوانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے اورہدایت کی ہے ان تجاویز پر عمل درآمد کویقینی بنایا جائے ، عدالت فی الوقت پنجاب اور سندھ میں مثالیں قائم کررہی ہے ، ہوسکتا ہے کہ آئندہ ہفتے خیبرپختونخوا کابھی جائزہ لیا جائے۔

منگل کوچیف جسٹس میاںثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے منگل کے روز از خود نوٹس کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر عدالت کے معاون قراردئیے گئے ڈاکٹر اظہر کیانی نے پیش ہوکر سستی سرجری اور سستے علاج معالجہ کے حوالے سے تجاویز پر مبنی رپورٹ پیش کی ،جس پر چیف جسٹس اور دیگر ججز نے انہیںسراہا اور ہدایت کی کہ اس رپورٹ کی نقول وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھجوائے جائیں تاکہ ان تجاویز پر عمل درآمد کویقینی بنا یاجاسکے ، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ملک بھر کے ہسپتالوں کے شعبہ ہائے ایمرجنسی میں ضروری ادویات اور آلات موجود ہونی چاہیئں، آج حالت یہ ہے کہ دل کے کسی بھی ڈاکٹر کے پاس اگرمریض جائے تو وہ5 سے 7 ہزار کا نسخہ بنا دیتے ہیں ،لیکن اس رپورٹ میں عارضہ دل ، بلڈ پریشر اور شوگر کے مریضوں کے لیے نسخہ دیا گیا ہے جس سی5سو روپے سے لے کر11سو روپے میں ایک ما ہ تک علاج معالجہ ممکن ہے ،انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر اظہر کیانی نے تجاویز پیش کردی ہیں،جن میں سستے نسخہ کواخبارات میں شائع کروایا جائے کیونکہ اکثر سرکاری ہسپتالوں میںمریض کے لواحقین کو ادویات باہر سے لانا پڑتی ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے ہدایت کی کہ تمام حکومتیں اپنے ہسپتالوں میں ضروری ادویات اور آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ، عدالت نے ڈاکٹر اظہر کیانی کو ڈائیلاسز کے اخراجات کو بھی نیچے لانے سے متعلق تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔