میموگیٹ سکینڈل از خود نوٹس کیس،سپریم کورٹ نے حسین حقانی کووطن واپس لانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کیلئے سیکرٹری داخلہ و خارجہ کو طلب کر لیا

منگل 27 مارچ 2018 23:29

میموگیٹ سکینڈل از خود نوٹس کیس،سپریم کورٹ نے حسین حقانی کووطن واپس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے میموگیٹ سکینڈل سے متعلق از خود نوٹس کیس میں حسین حقانی کووطن واپس لانے کیلئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کیلئے سیکرٹری داخلہ و خارجہ کو طلب کرتے ہوئے سماعت آج بدھ کی صبج تک ملتوی کردی ہے ، منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے عدالت میں موجود ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل سے استفسار کیا کہ حسین حقانی کووطن واپس لانے کے حوالے سے اب تک کیا ا قدامات کئے گئے ہیں،جس پر انہوںنے بتایا کہ حسین حقانی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور ملزم کے ریڈ وارنٹس کے حصول کے لئے کام شروع کردیا گیا ہے ، اس حوالے سے وزارت خارجہ نے کچھ پیشرفت کرلی ہے لیکن وزارت خزانہ کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں مل سکا ، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملے کو اتنا زیادہ لمبا نہیں کرنا چاہیئے تھا ، یہ سب کچھ تو چند گھنٹوں میں ہو سکتا ہے عدالت کے استفسار پر دفتر خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ اس حوالے سے امریکہ سے سارا ریکارڈ ڈپلو میٹک بیگ کے ذریعے لایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مزید اقدامات میں تاخیر ہوگئی ہے چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی عز ت اور وقار کا معاملہ ہے، ایک آدمی بیان حلفی دے کر بھاگ گیا ہے، اب یہ سپریم کورٹ کی عزت کا بھی معاملہ ہے،کیا ہماری حکومت کے پاس اتنی سکت بھی نہیں ہے کہ اسے واپس لاسکے،عدالت نے کیس میں پیشرفت پر عدم اطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ کیس میں اب تک جو ہوا وہ صرف نظر کا دھوکا ہے، جس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میموگیٹ اسکینڈل سے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں اور ایف آئی آر کا اندراج بھی ہوچکا ہے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تک ایف آئی آر کے اندراج کا پہلا قدم ہی اٹھایا گیا ہے ، ہم توسمجھ رہے تھے کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے اس کے ریڈ وارنٹ بھی جاری ہوگئے ہوں گے، جس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس حوالے سے انٹرپول سے دوبارہ رابطہ کیا جارہا ہے ،کچھ دستاویزات واشنگٹن میں ہیں اس لئے تحقیقات مکمل نہیں ہوسکی ہیں ،عدالت نے وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ کو وضاحت کیلئے طلب کرنے کی ہدایت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹریوںکے پاس زیادہ معلومات ہوتی ہیں، اس لئے متعلقہ وزراء کو نہ بلایا جائے۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے سیکرٹری خارجہ وداخلہ کووضاحت کیلئے طلب کرتے ہوئے مزید سماعت آج تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :