بلوچستان حکومت سندھ کے علاقے کھیرتھر میں واقع کتے کی قبر کی اراضی پر اپنے دعوے سے فوری طور پر دستبردار ہوجائے،نثار کھوڑو

چھوٹے صوبے دوست ضرور ہیں مگر اپنی سرحدوں اور حدود پر کسی صورت مصلحت نہیں کرینگے نہ ہی اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کو لینے دینگے،صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس

بدھ 28 مارچ 2018 16:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدراور سینئر وزیرنثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت سندھ کے علاقے کھیرتھر میں واقع کتے کی قبر کی اراضی پر اپنے دعوے سے فوری طور پر دستبردار ہوجائے کیونکہ یہ علاقہ سندھ کا حصہ ہے اور رہے گاہم چھوٹے صوبے دوست ضرور ہیں مگر اپنی سرحدوں اور حدود پر کسی صورت مصلحت نہیں کرینگے نہ ہی اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کو لینے دینگے۔

ان خیالات کا اظہار انھوںنے بدھ کوایم پی اے نواب غیبی سردار خان چانڈیو کے ہمراہ سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔نثارکھوڑونے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی پریس کانفرنس میں بلوچستان نے سندھ کے اس علاقے پر اپنا دعو یٰ کیا ہے اور یہ تاثر دیا گیا ہے کہ جیسے سندھ نے معدنیات پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

انھوںنے کہا کہ بلوچستان کایہ دعو یٰ اور تاثر غلط ہے ۔

انھوںنے 1876ء کے نقشے اور گزیٹ دکھاتے ہوئے بتایا کہ کتے کی قبر کا یہ علاقہ کھیرتھر کی پہاڑی پرسات ہزار چھ سو میٹر کی لمبائی پر ہے جو کہ گھورک ہل اٹیشن سے بھی اوپر ہے اور یہ کھیرتھر کا علاقہ قمبر کا حصہ ڈکلیئر کیا جاچکا ہے۔انھوںنے کہا کہ ہم اس معاملے پر بلوچستان حکومت سے بھی بات کرینگے اور خاموش نہیں بیٹھے گے کیونکہ سندھ نے اس معاملے کو سنجیدہ لیا ہے اور لگ رہا ہے کہ حل شدہ معاملے کو دوبارہ پیدا کیا جارہاہے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے اس معاملے پر تین رکنی کمیٹی بھی بنائی ہے کمیٹی بھلے اپنا کام کریںمگر سندھ اپنی زمین کے ایک انچ سے بھی پیچھے نہیں ہٹے گی کیونکہ یہ زمین سندھ میں ہے۔انھوںنے کہا کہ بلوچستان کے دوستوںسے گذارش ہے کہ وہ اس معاملے سے دستبردار ہوجائیں اور نیا فساد شروع نہ کریں۔نثارکھوڑونے کہا کہ سندھ نے معدنیات پر کوئی حملہ اور ناجائز قبضہ نہیں کررکھا ہے بلوچستان کا اس علاقے کے متعلق دعویٰ جائز نہیں ہے۔

اس موقع پر قمبر شہدادکوٹ سے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو نے کہا کہ کتے کی قبر کا تاریخی پس منظر ہے اور انگریز دور سے یہ سندھ کا علاقہ ہے اور بلوچستان کا اس پر دعویٰ سمجھ سے بالاتر ہے ۔انھوںنے کہا کہ ماضی میں بھی اس قسم کی حرکتیں ہوتی رہی ہیں مگر ہمارے پاس پاکستان سروے کے نقشے بھی موجود ہیں۔انھوںنے کہا کہ یہ زمین سندھ حکومت کی ہے اور خان آف قلات کے زمانے سے یہ علاقہ سندھ کی حدود ڈکلیئر کیا ہوا ہے اس لیے ہم سندھ کی یہ زمین کسی کو لینے نہیں دینگے۔

متعلقہ عنوان :