وزیراعظم سے چیف جسٹس کےساتھ ملاقات سے میرے بیانیے کو دھچکا نہیں لگا، میں آئین اور ووٹ کے تقدس کی بات کرتا ہوں-نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 29 مارچ 2018 14:19

وزیراعظم سے چیف جسٹس کےساتھ ملاقات سے میرے بیانیے کو دھچکا نہیں لگا، ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29مارچ۔2018ء) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے بیان پر وزیراعظم مناسب سمجھیں تو وضاحت طلب کر سکتے ہیں۔اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کے دوران سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئیے، میں نے کبھی کسی کی حدود میں مداخلت نہیں کی، میں تو اس وقت بھی خاموش رہا ، جب جسٹس عظمت سعید نے یہاں تک کہہ دیا کہ نواز شریف کو پتہ ہونا چاہئے اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی کسی کا آلہ کار نہیں ہوتا، جو آلہ کار بناتے ہیں انہیں بھی تو دیکھنا چاہئے وہ کیوں ایسا کرتے ہیں، کسی کا آلہ کار بننے کی رسم اب ختم ہونی چاہیے، جو ادارے کسی کو آلہ کار بناتے ہیں یہ سلسلہ رک جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کی جانب سے وزیر اعظم کو فریادی کہنے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ ان کی وزیراعظم سے چیف جسٹس کےساتھ ملاقات پربات نہیں ہوئی، اس ملاقات سے میرے بیانیے کو دھچکا نہیں لگا، میں آئین اور ووٹ کے تقدس کی بات کرتا ہوں، پہلے کسی کو آئین میں درج باتوں کا علم نہیں تھا۔

ملک میں آج تک جتنے وزیر اعظم آئے وہ بغیر مدت پوری کیے چلے گئے یا انہیں گھر بھیج دیا گیا، ایک بھی وزیر اعظم ہی اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرتا ایسا آخر کیوں ہے۔کسی معزز جج کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ایسے ریمارکس دے، کسی بھی وزیراعظم کو یہ اچھا نہیں لگے گا کہ اس کے بارے میں ایسے ریمارکس دئیے جائیں، وزیر اعظم چاہیں تو اس کی وضاحت طلب کرسکتے ہیں۔اپنے خلاف نیب ریفرنسز سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکا گزشتہ روز عدالت میں دیا گیا بیان ایک کلین چٹ دینے والی بات ہے، عدالت آنے والے بکسوں کو کھول کر دیکھنا چاہیے ان میں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :