کراچی ،شہر بھر میں دودھ فروشوں کی من مانیا جاری،عوام بے حال

قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ڈیری فارمرز اور ضلعی حکومتوں کے راشی افسران ہیں،دودھ فروشوں کا موقف

جمعرات 29 مارچ 2018 18:08

کراچی ،شہر بھر میں دودھ فروشوں کی من مانیا جاری،عوام بے حال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2018ء) شہر بھر میں دودھ فروشوں کی من مانیا جاری ہیں، جس کے باعث مہنگائی کی چکی میں پسنے والی عوام بے حال دکھائی دے رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کے نرخوں کا معاملہ عدالت میں ہے جہاں سے دودھ کے نئے نرخوں یعنی 94 روپے لیٹر کا نوٹیفکیشن یکم اپریل سے جاری کئے جانے کا حکم دیا گیا مگر شہر میں پہلے ہی دودھ 95 اور 100 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

دودھ فروشوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار ڈیری فارمرز اور ضلعی حکومتوں کے راشی افسران ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ عوام کی قوت خرید اور حقائق کو مدنظر رکھ کر نہیں کیا جارہاہے۔ حکومت دھڑا دھڑ نرخ بڑھانے کے بجائے عوام کوریلیف فراہم کرنے کی حکمت عملی اختیار کرے۔شہر میں دودھ کے نرخوں میں من مانے اضافے کے نتیجے میں دودھ کی فی کلو خوردہ قیمت میں 20 روپے اضافے کے بعد 140 روپے ہوگئی ہے جبکہ لسی کا گلاس 50 روپے سے بڑھا کر 60روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :