Live Updates

وزیراعظم نے چیف جسٹس سے نوازشریف کو بچانے کیلئے ہاتھ ’’جوڑے‘‘

ہونگے،عمران خان شاہد خاقان عباسی کی ڈوریاں نوازشریف نے پکڑ رکھتی ہیں وہی ہلارہے ہیں، شریف ڈاکٹرائن ہے کہ دھاندلی کر کے اقتدار میں آئو، پیسہ بچوں کے نام پر بنا ئو لیکن اگر کوئی پکڑ لے تو ان کی جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے آصف زرداری اتنے ہی کرپٹ ہیں جتنے نواز شریف ہیں۔ کسی پارٹی کے کرپٹ سربراہ سے ہمارا اتحاد نہیں ہو گا،چیئرمین پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 29 مارچ 2018 20:52

وزیراعظم نے چیف جسٹس سے نوازشریف کو بچانے کیلئے ہاتھ ’’جوڑے‘‘
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مارچ2018ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں وزیراعظم نے نوازشریف کو بچانے کے لیے ہاتھ جوڑے ہوں گے،شاہد خاقان عباسی ایک منی لانڈر اور قوم کے مجرم کو اپنا وزیراعظم کہتے ہیں،وزیراعظم کی ڈوریاں نوازشریف نے پکڑی ہوئی ہیں وہی ہلا رہے ہیں، شریف ڈاکٹرائن ہے کہ دھاندلی کر کے اقتدار میں آئو، پیسہ بچوں کے نام پر بنا ئو لیکن اگر کوئی پکڑ لے تو ان کی جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے،آصف زرداری اتنے ہی کرپٹ ہیں جتنے نواز شریف ہیں۔

کسی پارٹی کے کرپٹ سربراہ سے ہمارا اتحاد نہیں ہو گا۔کوئٹہ میں وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ آنے پر خوشی ہے، جب بھی بلوچستان آیا یہاں کے لوگوں میں احساس محرومی دیکھا، اس لیے جن لوگوں نے بھی چیئرمین سینیٹ کے لیے سپورٹ کیا ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ لوگوں نے کہا چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے آنے سے کیا فرق پڑے گا، میں نے کہا کہ انہیں چلنے دیں پھر پتا چلے گاکہ اس کے اثرات کیا ہوتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی سے پہلے ہی مایوس تھا، جب ایک آدمی اربوں کی چوری کرتا ہے پکڑا جاتا ہے، پارلیمنٹ اور عدالت کے سامنے سامنے جھوٹ بولتا ہے، اس طرح کے آدمی کا ہمارا وزیراعظم دفاع کرتا ہے، منی لانڈر اور قوم کے مجرم کو اپنا وزیراعظم کہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کل لندن فلیٹس کے کیس میں (ن)لیگ والوں نے کہا کہ واجد ضیا نے نواشریف کا نام نہیں لیا، یہ لوگوں کو پاگل بنارہے ہیں، یہ کیس مریم نواز کا ہے، مریم نواز کے پاس فلیٹ کے لیے کیسے پیسہ آیا، نواز شریف کا نام کیوں آنا تھا، انہوں نے تو بچوں کے لیے پراپرٹیز لی ہوئی ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ وزیراعظم سپریم کورٹ کے ججز پر تنقید کرتے ہیں، یہ کبھی نہیں ہوا کہ وزیراعظم سپریم کورٹ اور اس کے فیصلے پر تنقید کرے، شاہد خاقان عباسی سے پوچھتے ہیں جیلوں میں ہزاروں لوگ بھرے ہیں، وہ کیوں عدالت کے فیصلے مانیں، جب وزیراعظم ہی نہ مانے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی 2013 کی دھاندلی میں کیوں نہیں بولے، یہ کہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلا، شاہد خاقان اپنی یادداشت کھولیں، چھانگا مانگا میں پہلی مرتبہ پیسہ چلا۔عمران خان نے کہا کہ شاہد خاقان نے سینٹ کے چیئرمین اور سینیٹ پر تنقید اس لیے کی کہ نوازشریف نے ان کی ڈوریاں پکڑی ہوئی ہیں کیونکہ نواز شریف کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کسی طرح پیسہ بچا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے چیف جسٹس سے میٹنگ کی، انہیں کون سی چیز ڈسکس کرنا تھی، انہیں اب کون سی اصلاحات یاد آگئیں، مجھے کوئی شک نہیں کہ انہوں نے ہاتھ باندھے ہوں گے کہ نوازشریف کو بچائو، این آر او دو کسی طرح بچائو، اس وزیراعظم کا ایک مقصد ہے کہ نوازشریف کا پیسہ بچائو، شاید نوازشریف انہیں اسی لیے لائے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شریف ڈاکٹرائن ہے کہ دھاندلی کر کے اقتدار میں آئو اور پیسہ بچوں کے نام پر بنا ئو لیکن اگر کوئی پکڑ لے تو ان کی جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

ہم باجوہ ڈاکٹرائن، آئین اور جمہوریت کیساتھ کھڑے ہیں۔ امریکا میں جا کر بھی شاہد خاقان عباسی نے امریکیوں کے گھٹنے دبائے ہوں گے کیونکہ ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا نواز شریف کا پیسہ بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اتنے ہی کرپٹ ہیں جتنے نواز شریف ہیں۔ کسی پارٹی کے کرپٹ سربراہ سے ہمارا اتحاد نہیں ہو گا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ اعلی بلوچستان نے کہا کہ جمہوری طریقے سے بلوچستان کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہوا لیکن وزیرِ اعظم کے بیان کی وجہ سے بلوچستان کے لوگوں کو دکھ پہنچا، انھیں اپنا بیان واپس لینا چاہیے لیکن اگر انہوں نے بیان واپس نہ لیا تو اسلام آباد کی جانب مارچ کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سینیٹ الیکشن میں سب سے پہلے سپورٹ کا اعلان کرنے پر عمران خان کے شکر گزار ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات