کمشنر لاڑکانہ ڈویزن محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت روینیو اور محکمہ خوراک کے افسران کا اجلاس

جمعرات 29 مارچ 2018 23:50

لاڑکانہ۔ 29مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2018ء) کمشنر لاڑکانہ ڈویزن محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت روینیو اور محکمہ خوراک کے افسران کا اجلاس منعقد کیا گیا جہاں افسران کو ہدایات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ باردانی کی تقسیم کے عمل کو شفاف بنایا جائے اور آبادگاروں میں باردانہ صحیح طریقے سے تقسیم کی جائے جس میں کسی بھی قسم کے دباؤ کو برداشت نہیں کریں گے اس سلسلے میں اگر افسران کو حراسان کیا جائے تو اس کے متعلق اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کے ساتھ اجلاس کرکے باردانے کی تقسیم کے لیے شفاف مکینزم تشکیل دی جائے۔ ویٹ پروکیورمنٹ پالیسی کے تحت آبادگاروں کو باردانہ دینے سمیت چھوٹے آبادگاروں کو اولیت دی جائے جبکہ گندم سپورٹ پرائیز کے تحت خرید کی جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ نے بتایا کہ لاڑکانہ ڈویزن سے 23 لاکھ بوریاں خرید کرنے کا ٹارگٹ ہے جس کے تحت لاڑکانہ ضلع سے 5 لاکھ 50 ہزار، قمبر شہدادکوٹ سے 3 لاکھ 20 ہزار، شکارپور سے 3 لاکھ، جیکب آباد سے 2 لاکھ 30 ہزار جبکہ کشمور ضلع سے 9 لاکھ بوریاں خرید کریں گے۔

لاڑکانہ ڈویزن میں گندم کی خریدری کے لیے مجموعی طور پر 97 سینٹر قائم کیے گئے ہیں جس میں لاڑکانہ ضلع کے لیے 18، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور اور جیکب آباد اضلاع میں 14 ، 14 جبکہ کشمور ضلع میں 37 سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل کے پہلے ہفتے سے خریداری شروع کی جائے گا اور لاڑکانہ ڈویزن کے لیے 23 لاکھ باردانے کی منظور دی گئی ہے جبکہ 19 لاکھ باردانہ پہنچ چکا ہے امید ہے دیگر باردانہ بھی جلد مل جائے گا۔

ہر سینٹر پر انسپیکٹرز کی پوسٹنگ اسی ہفتے میں کریں گے۔ ویٹ پالیسی کے تحت باردانہ حاصل کرنے کے لیے فارم سات، رسید اور پرتال کی رپورٹ لازم قرار دی گئی ہے۔ ہر ضلع کا ڈپٹی کمشنر شکایتی سینٹر کا انچارج ہوگا۔ اجلاس میں لاڑکانہ ڈویزن سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کرتے ہوئے گندم کی خریداری اور باردانہ تقسیم کرنے کے متعلق اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔