لندن، برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کیلئے عرضداشت کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے حوالے

جمعہ 30 مارچ 2018 21:36

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2018ء) جموںو کشمیرتحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چیئر مین راجا نجابت حسین نے برطانوی پارلیمنٹ کے 54 ارکان کے دستخطوں پر مشتمل ایک عرضداشت کشمیر گروپ کے عہدیداروں کے حوالے کر دی ہے جو مسئلہ کشمیر پر چوتھی بحث کے لئے برطانوی پارلیمنٹ میں جمع کروائی جائے گی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے چیئرمین کرس لیزلے ، سینئر وائس چیئر مین جیک بریئرٹن ،شیڈو منسٹر امیگریشن افضل خان ، بریڈ فورڈ ویسٹ کی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ ، بیڈ فورڈ کے رکن پارلیمنٹ محمد یاسین اور لیڈرز نارتھ ویسٹ کے رکن پارلیمنٹ الیکس سوبل نے لندن کے کمیونٹی راہنمائوں کے ہمراہ ہائو س آ ف کامنز میں عرضداشت وصول کرتے ہوئے راجا نجابت حسین اور ان کی ٹیم کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کا گروپ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کی موثر آواز بن کر حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی کوششیں اورمعاونت جاری رکھے گا ۔

(جاری ہے)

راجا نجابت حسین نے اس موقع اپنی گفتگو میں کہا کہ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کام ایک مشن سمجھ کر کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انکی یہ کوشش رہتی ہے کہ تنازعہ کشمیر کو ہر سطح اور ہر فورم پر اٹھا یا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ حالیہ دستخطی مہم 19جنوری کو شروع کی گئی تھی۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ انکی تنظیم بھارتی وزیر اعظم نیرنیدر مودی کے دورہ برطانیہ کے موقع پر مظاہروں اور دیگر احتجاجی پروگرموں کے لیے دیگر تنظیموں کے ساتھ بھی تعاون کا سلسلہ جاری رکھی گی۔

برطانوی پارلیمنٹ میں قائم کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے چیئر مین کرس لیزلے نے اس موقع پر کہا کہ انکی کوشش ہے کہ عرضداشت پر بحث کیلئے جلد مین چیمبر میں وقت حاصل کیا جائے اورزیادہ سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ کو بحث میں شرکت کیلئے آمادہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی برطانوی پارلیمنٹ اور حکومت کے نمائندوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا ۔ اس موقع پر چیک بریئرٹن ، الیکس سوبل، افضل خان،ناز شاہ ،مشتاق احمد لاشاری ، شاہدہ جرال ، پروفیسر شاہد اقبال، سمیع زبیری ، اسلم راشد شیخ ، راجہ اعجاز محمود ، ڈاکٹر شیخ رمزی ، فیض اللہ خان اور دیگر راہنمائوں نے بھی خطا ب کیا۔