شریف فیملی کی جانب سے جمع کرائے گئے قطری خط ،ٹرسٹ ڈیڈ اور گلف سٹیل کی مشینری منتقلی سے متعلق شواہد کی تصدیق اور متعلقہ فرم سے رابطہ ہی نہیں کیا گیا

جے آئی ٹی نے کیس میں شریف فیملی کی ان تینوں دستاویزات کو بطور شواہد شامل ہی نہیں کیا ، یہ ہی تین مرکزی شواہد تھے ان تینوں کو خود ہی سمجھ لیا گیا کہ یہ جعلی ہیں، آج کی تاریخ تک شریف فیملی کے خلاف کوئی شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے گئے ،پوری قوم دیکھ اور جان چکی ہے کہ محمد نوازشریف اور انکے خاندان کے خلاف کرپشن کا کیس نہیں یہ ایک سیاسی کیس ہے ، میڈیا انکو بھی موقع دے جو آج ڈرتے ہیں ، وہ آج اگر ڈرتے ہیں اور خود بھی ان کا دفاع نہیں کر پا رہے تو انھیں غلط کام اور غلط چیزیں اکٹھی نہیں کرنی چاہئیں تھیں،ان کا خیال تھا کہ جو کچھ اکٹھا کر یں گے وہ من و عن مان لیا جائے گا ،واجد ضیاء کے دوران سماعت بیا نات محمد نواز شریف کے موقف کو تقویت دے رہے ہیں وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

جمعہ 30 مارچ 2018 23:35

شریف فیملی کی جانب سے جمع کرائے گئے قطری خط ،ٹرسٹ ڈیڈ اور گلف سٹیل کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات ،قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شریف فیملی کی جانب سے جمع کرائے گئے قطری خط ،ٹرسٹ ڈیڈ اور گلف سٹیل کی مشینری منتقلی سے متعلق شواہد کی تصدیق اور متعلقہ فرم سے رابطہ ہی نہیں کیا گیا، جے آئی ٹی نے کیس میں شریف فیملی کی ان تینوں دستاویزات کو بطور شواہد شامل ہی نہیں کیا ، یہ ہی تین مرکزی شواہد تھے ان تینوں کو خود ہی سمجھ لیا گیا کہ یہ جعلی ہیں،آج کی تاریخ تک شریف فیملی کے خلاف کوئی شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے گئے ،پوری قوم دیکھ اور جان چکی ہے کہ محمد نوازشریف اور انکے خاندان کے خلاف کرپشن کا کیس نہیں یہ ایک سیاسی کیس ہے، میڈیا انکو بھی موقع دے جو آج ڈرتے ہیں ، وہ آج اگر ڈرتے ہیں اور خود بھی ان کا دفاع نہیں کر پا رہے تو انھیں غلط کام اور غلط چیزیں اکٹھی نہیں کرنی چاہیں تھیں،ان کا خیال تھا کہ جو کچھ اکٹھا کر یں گے وہ من و عن مان لیا جائے گا ،واجد ضیاء کے دوران سماعت بیا نات محمد نواز شریف کے موقف کو تقویت دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہیں تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے تین دن کے اندر واجد ضیاء نے جو بیان ریکارڈ کرایا ہے اس پر شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث جرح کر رہے ہیںاس میں یہ واضح ہو چکا ہے کہ شریف فیملی کی جانب سے منی ٹریل کے ساتھ پیش کیے گئے قطری خط، ٹرسٹ ڈیڈ اور گلف سٹیل مل مشینری کی منتقلی کی دستاویزات پر کسی قسم کاایم ایل اے جمع نہیں کرایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہی تین مرکزی شواہد تھے ان تینوں کو خود ہی سمجھ لیا گیا کہ یہ جعلی ہیں ،اس کی کوئی تصدیق نہیں گئی جن آفسز سے یہ شواہد آئے ان سے تصدیق کی گئی اور نہ ہی کوئی براہ راست ایم ایل اے لکھا گیا۔آج کی تاریخ تک شریف فیملی کے خلاف کوئی شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے گئے ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ شریف فیملی نے جوشواہد دیئے ہیں ان کے بارے میں یہ کہا جاتا رہا کہ شواہد نہیں دیئے گئے حقیقت تو یہ ہے کہ جو دستاویزات شریف خاندان نے جمع کرائے آج انہی کو ثبوت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے ،یہ کیس سب کے سامنے ہے کہ یہ کن مقاصد کے لئے بنایا گیا ہے ،یہ کیس کوئی بدعنوانی کا نہیں بلکہ سیاسی کیس ہے ، دوران سماعت واجد ضیاء جو بیانات قلبند کرارہے ہیں ان میں یہ واضح ہو گیا ہے کہ شریف فیملی کی جانب سے پیش کی گئی تینوں دستاویزات کی تصدیق نہیں کرائی نہ کوئی خط و کتابت کی اور نہ ہی اس فرم سے رابطہ کیا گیا ۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج پھر واجد ضیاء سخت سکیورٹی میں عدالت آئے ہیں ، آج پھر واجد ضیاء کوئی بڑابیان دیں گے یا بڑا انکشاف کر نے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جو ڈر رہے ہیں میڈیا ان کو بھی موقع دے ،ان سے بھی سوال کرنا چاہیے کہ وہ ڈرتے کیوںہیں ،اگر ڈرتے ہیں توغلط کام ،غلط چیزیں اکٹھی نہیں کرنی چاہیں تھیں جن کا آج وہ خود بھی دفاع نہیں کر پارہے ،ان کا خیال تھا کہ جو کچھ اکٹھا کر یں گے وہ من و عن مان لیا جائے گا، ایسا نہیں ہوتا، آج جو جرح جاری ہے اس میں واجد ضیاء نے جو دستاویزات جمع اور بیان ریکارڈ کرا رہے وہ سارا نواز شریف کے حق میں ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہے جو دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی، محمد نوا شریف اور موجودہ حکومت کے ویژن کے مطابق گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں گئیں لیکن ابھی سفر باقی ہے،مسلح افواج ،سکیورٹی فورسز ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی قربانیاں اس میں شامل ہیں جس سے آج پاکستان میں امن واپس آچکا ہے ۔