کام کرنے والوں کو عدالت میں گھسیٹنا روایت بن گئی ہے‘ جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہ ترقی نہیں کرسکتا۔شاہدخاقان عباسی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 31 مارچ 2018 17:35

کام کرنے والوں کو عدالت میں گھسیٹنا روایت بن گئی ہے‘ جس ملک میں سیاستدان ..
ڈیرہ غازی خان(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31مارچ۔2018ء)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں کام کرنے والوں کو عدالت میں گھسیٹنا روایت بن گئی ہے لیکن جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ڈیرہ غازی خان میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے صرف وقت ضائع کیا اور کوئی کام نہیں کیا، 15 سال کی خرابیاں 5 سال میں دورنہیں ہوتیں لیکن اگر کسی نے مسائل حل کرنے کی کوشش کی تو وہ نواز شریف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو پانچ سالوں میں کام نہیں کرنے دیا گیا، کبھی دھرنے ہوئے کبھی عدالتوں میں گھسیٹا گیا، ملک کیلئے کام کرنے والوں کو عدالت میں گھسیٹنا روایت بن گئی ہے، سیاسی استحکام نہ ہونے تک ملک ترقی نہیں کرتا، جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت کی ہے، سیاست کے فیصلے پولنگ اسٹیشنوں میں ہوتے ہیں ،عدالتیں میں نہیں، اس لئے سیاست کے فیصلے عوام پر چھوڑ دیں کیونکہ عوام کے فیصلے درست ہوتے ہیں، عدالت کے فیصلوں پر اپیل ہوتی ہے، 2008 میں عوام نے فیصلہ کیا اور آصف زرداری نے جو کیا وہ عوام کے سامنے ہے،اسی لیے 2013 میں عوام نے انہیں مسترد کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی کسی کے بارے میں برے الفاظ استعمال نہیں کئے، گالیاں دینے والے گالیاں دینا جانتے ہیں ان سے خیر کی توقع نہ رکھیں، عوام اس کا جواب پولنگ اسٹیشن پردیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ مجھے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے معاملے پرمداخلت نہیں کرنی چاہیے، چیئرمین سینیٹ بیان دیں کہ کسی سینیٹر کو نہیں خریدا، کیا ہمارے سینیٹرز وہ لوگ ہونے چاہییں جوپیسے دے کر سینیٹ میں آئیں، جس ایوان کی بنیاد کرپشن پرہو،کیا وہ ایوان پاکستان کے مفاد کے لئے کام کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں آخری دم تک مداخلت کرتارہوں گا کیونکہ اس برائی کا خاتمہ جہاد سمجھتا ہوں، ہمیں اس برائی کا ووٹ کے ذریعے مقابلہ کرنا ہے، ہم اس دو نمبر سیاست کے خلاف جنگ کرنا چاہتے ہیں، آج اس برائی کا خاتمہ نہیں کیا تو یہ جڑیں کھوکھلا کردیں گی۔انہوں نے کہا کہ عوام کا فیصلہ ہمیشہ سر آنکھوں پر ہوتا ہے، اسی لیے عوام کے فیصلے عوام پر چھوڑ دیے جائیں، عدالت کے بہت سارے فیصلے تاریخ بھی قبول نہیں کرتی۔

عجیب روایت بن چکی ہے کہ جو بھی منتخب نمائندہ پاکستان کے لیے کام کرے اس عدالت میں گھنسیٹا جاتا ہے، عہدوں سے برطرف کیا جاتا ہے اور عوام سے ہی دور کر دیا جاتا ہے‘یہ روایت پاکستان کی نہیں ہے اور نہ ہی یہ ملک میں سیاست کو عزت دے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اس روایت سے پاکستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے، لہٰذا اب اس روایت کو ختم ہونا چاہیے۔ سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں بلکہ پولنگ اسٹیشنوں میں ہونے چاہیئں’عوام اپنا فیصلہ الیکشن 2018 میں سنائیں گے، اور عوام کا فیصلہ کبھی غلط نہیں ہوتا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک پاکستان میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا، تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو اپنے دورِ حکومت کے دوران کام نہیں کرنے دیا گیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ شرافت کی سیاست کو ترجیح دی اور کبھی بھی کسی کے لیے برے الفاظ استعمال نہیں کیے، گالیاں دینے والوں سے خیر کی توقع نہ رکھی جائے‘ 2013 میں بھی عوام نے نوازشریف کے حق میں فیصلہ کیا تھا۔