مولانا فضل الرحمن کی کشمیرمیں بھارتی اور اسرائیلی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت ،ْاسے کھلی دہشتگردی قرار دیدیا

یو این او سے اچھائی کی توقع رکھنے کی بجائے مسلمانوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات بروئے کار لائے ،ْخطاب بھارت گولی کے زریعے آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کررہا ہے مگر تمام تر مظالم کے باوجود تحریک آگے بڑھ رہی ہے ،ْسربراہ جے یو آئی

اتوار 1 اپریل 2018 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2018ء) جمعیت علمااسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کشمیرمیں بھارتی اور اسرائیلی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت گولی کے زریعے آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کررہا ہے مگر تمام تر مظالم کے باوجود تحریک آگے بڑھ رہی ہے ،ْ آج جس طرح انسانی لاشیں گرائی گئیں ہیں اس پر تو پوری دنیا کو سراپا احتجاج بن جانا چاہیے تھا،لیکن عالمی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرکے آزادی کی تحریک کو عملی طور پر اپنی قراردادوں کو روندتے ہوئے بھارت کا ساتھ دے رہے ہیں۔

وہ اتوار کو جے یو آئی کے سب آفس المرکز الاسلامی اسلام آباد میں مرکزی مجلس شوری کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارت کے جبر کے باوجود تحریک زور پکڑ رہی ہے،کشمیر مین چلنے والی تحریک کو گولی کے زریعے دبانا اب بھارت کے بس میں نہیں۔آج جو خون کی ہولی کھیلی گئی ہے اس پر عالمی دنیا کو ایکشن لینا ہوگا۔مولانا نے فلسطین میں ہونے والے مظالم کی بھی شدیدترین الفاظ میں مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مظالم کے خلاف پورے عالم اسلام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ اپنے حقوق کی خاطر جنگ لڑنے والوں پر گولیوں کی بوچھاڑ ہورہی ہے اور عالمی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیںیہ قابل نفرت ہی نہیں بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔یو این او صرف مذمتی بیانات ہی نہ دے بلکہ اپنا عملی کردار ادا کرے۔جے یو آئی کی شوری نے بھارتی اور صیہونی مظالم کی شدید مذمت کی اور عالمی اداروں پر زور دیا کہ ان مظالم کو بند کروانے میں اپنا حقیقی کردار ادا کرے۔

مرکزی شوری نے اسلامی سربراہی کانفرنس پر بھی زور دیا اور یو این او سے اچھائی کی توقع رکھنے کی بجائے مسلمانوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات بروئے کار لائے۔مولانا فضل الرحمن نے شوری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی بروقت انتخابات کرانے کی حامی ہے۔اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہیں اور عوام انتخابات کیلئے تیار ہیں۔ہمارے نزدیک ملک کو بحرانوں سے بچانے کیلئے بروقت انتخابات ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔

1973 کے آئین میں تمام امور درج ہیں۔اب ان پر عمل پیراہ ہو کر ملک بحرانوں سے بچایا جاسکتا ہے۔مولانا نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے کتاب کے نشان پر لڑیں گے۔ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں سیکولر قوتوں کو شکست فاش دے گی۔اجلاس سے مولانا عبدالغفور حیدری،الحاج اکرم خان درانی،سائیں عبدالقیوم ہالیجوی،مولانا فیض محمد،مولانا محمد امجد خان ،مولانا صلاح الدین ایوبی ،مولانا گل نصیب خان،ڈاکٹر عتیق الرحمن، علامہ راشد سومرو،مولانا عطاالرحمن،ملک سکندر خان ایڈوکیٹ،مولانا امیرزمان ،ودیگر نے بھی خطاب کیا،مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس پیر کو بھی جاری رہے گا۔