بھارت:8سالہ لڑکی سے ریپ کا ملزم قتل ،مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا

ْ پولیس نے مذکورہ واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ، تحقیقات جاری

پیر 2 اپریل 2018 21:10

بھارت:8سالہ لڑکی سے ریپ کا ملزم قتل ،مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اپریل2018ء) نئی دہلی کے نواحی علاقے میں 8 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کے ملزم کو مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔بھارت کے دارالحکومت سے محض 20 کلومیٹر دور ضلع غازی آباد میں جتندر نامی شخص کو نوعمر لڑکی کے ساتھ ریپ کے الزام میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

غازی آباد کے دیہی پولیس سپرنٹنڈنٹ اروند کمار ماؤریا نے بتایا کہ مقتول 25 سالہ نوجوان تھا جسے ‘مشتعل ہجوم نے گھر سے باہر گھسیٹا اور مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا’۔بعدازاں ہجوم نے ریپ کے ملزم جتندر کی لاش کو آگ لگا دی۔پولیس نے آگ لگانے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا جن کے بارے میں بتایا گیا کہ ان میں سے ایک لڑکی کے خاندان جبکہ دوسرا ہمسایہ ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق تفتیش میں مبینہ جنسی زیادتی کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔اس سے قبل فروری میں بھارت کی شمالی ریاست میں مشتعل ہجوم نے پانچ سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ کے دو ملزمان کو پولیس اسٹیشن سے باہر نکال کر قتل کردیا تھا۔2015 میں بھی شمال جنوبی ریاست میں ہجوم نے ریپ کے ملزم کو جیل توڑ کر قتل کردیا تھا۔اس سے قبل ہندوؤں کی نچلی ذات دلت سے تعلق رکھنے والے نوجوان کسان کو گھوڑا رکھنے کے جرم میں متعصب ہندوؤں نے تشدد کر کے قتل کردیا۔

ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ اے ایم سیعد نے بتایا کہ مقتول کے والد کو اس کے بیٹے کی لاش ندی کے پاس سے ملی۔پولیس کو مقتول کے والد نے بتایا کہ ‘ان کے بیٹے کو گھوڑے پلانے کا شوق تھا جو اس کی موت کا باعث بنا’۔پولیس کے پاس موجود درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ‘دلت براردی کو گھوڑے پر سوار ہونے کی اجازت نہیں تھی اور صرف اونچی ذات کے لوگ ہی گھوڑے پر سواری کر سکتے تھے اور انہیں گھوڑا نہ بیچنے پر جان سے مار دینے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔۔

متعلقہ عنوان :