کشمیر کمیٹی کی کارکردگی صفر،کمیٹی کے اخراجات کو پبلک کیا جائے،شیریں مزاری

حکومت کی کشمیر پرواضح پالیسی نہیں،حکومتی سنجیدگی کے بغیرمسئلہ کشمیر کا پُرامن حل ممکن نہیں، رہنما پاکستان تحریک انصاف اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی اوآرز ابھی تک واضح نہیں ،حکومت نے یمن اور راحیل شریف کے معاملہ پر پارلیمنٹ کو مطمئن نہیں کیا،پریس بریفینگ

پیر 2 اپریل 2018 22:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کشمیر کمیٹی کی کارکردگی صفر ہے، اس کے اخراجات اوراب تک کی کارکردگی کوپبلک کیا جائے،سپیکر سے متعدد مرتبہ مطالبہ کرنے کے باوجود اس کی کارکردگی اور اخراجات کے بارے میں آگاہ نہیں جا رہا ہے،حکومت کی کشمیر پرواضح پالیسی نہیں،جب تک حکومت سنجیدہ نہیں ہوگی اس وقت تک مسئلہ کشمیر حل کا حل نا ممکن ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفینگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کے قراردادوں کی روشنی میں اس کو حل کرنا ہو گا،انڈیا کو کشمیر کے حوالے سے کوئی فرق نہیں پڑتا مگرپاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے،ایک طرف اسرائیل نے فلسطین میں ظلم روا رکھا ہوا ہے تو دوسری طرف بھارت مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں،امریکہ بھارت کی پشت پناہی کررہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ عرب ممالک کے درمیان تنازعات میں پاکستان کو فرقی بننے کی بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے،پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کرنے کے باوجود حکومت نے یمن کے معاملہ اور راحیل شریف کو فوجی قیادت سنبھالنے کی اجازت دینے پر پارلیمنٹ کو مطمئن نہیں کیا، اسلامی عسکری اتحاد کے ٹرمزآف ریفرنس(ٹی او آر) ابھی تک واضح نہیں ،حکومت کوفوج بھیجنے کیلئے حوالے سے پارلیمنٹ کو آگاہ کرنا ہو گا،حکومت ثالثی کے ذریعے عرب ممالک اور ایران کو قریب لاسکتے ہیں،ایران نے خطے میںاپنا اثرو رسوخ اپنے زور باز و پر بنایا، مشرق وسطیٰ ،عراق، لیبیا ،شام میں امریکی سرپرستی میں جو بحران جنم لیا ہے اگرحکومت نے موثر خارجہ پالیسی تشکیل نہ دی تو اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے،تحریک انصاف انتخابی منشور میں مسئلہ کشمیر کو اولین ترجیج دے گی،پارلیمنٹ میں بھی پی ٹی آئی نے آوازبلند کی،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کی تشکیل مسئلہ فلسطین کے وجود میں آیا مگر اس میں اسی مسئلہ کو سب سے زیادہ نظرانداز کیاجارہا ہے،او آئی سی کو فعال بنانے کی ضرورت ہے۔