آم کے باغات پر سفوف پھپھوندی اور فروٹ فلائی کے حملوں سے پیداوار کا ہدف پورا نہ ہونے کے خدشات

منگل 3 اپریل 2018 22:03

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2018ء)آم کے باغات پر سفوف پھپھوندی اور فروٹ فلائی کے حملوں سے پیداوار کا ہدف پورا نہ ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے۔محکمہ زراعت نے رواں سال آم کی پیداوار کا ہدف 3 لاکھ 75 ہزار میٹرک ٹن مقرر کیا ہے لیکن آم کے باغات پر سفوف پھپوندی اور فروٹ فلائی کے حملوں سے کاشتکاروں کے لئے مقررہ ہدف پورا کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔

ملتان میں آم کے باغات پر مختلف بیماریوں کے حملے سے ملکی ایکسپورٹ 50 فیصد تک کم ہوگئی ہے جبکہ رواں سال بھی احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے پیداوار میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔ملتان میں 3 لاکھ 20 یزار ایکڑ رقبے پر آم کی باغات ہیں لیکن گزشتہ سال 4 لاکھ 27 ہزار میٹرک ٹن پیداوار کے باوجود صرف ایک لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن آم ایکسپورٹ کیا جاسکا اور رواں سال بھی مختلف بیماریوں کے حملوں سے ایکسپورٹ میں مزید کمی کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ زراعت نے رواں سال آم کی پیداوار کا ہدف 3 لاکھ 75 ہزار میٹرک ٹن مقرر کیا ہے لیکن آم کے باغات پر سفوف پھپھو ندی اور فروٹ فلائی کے حملوں سے کاشتکاروں کے لئے مقررہ ہدف پورا کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے آم کے باغات رہائشی کالونیوں میں تبدیل ہونے سے بھی پیداوار میں مسلسل کمی ہورہی ہے جس سے عام مارکیٹ میں آم کی فی کلو قیمت 150 روپے تک جانے کا امکان ہے۔