لاہور ، امریکہ کا ملی مسلم لیگ کو دہشت گردتنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے،سیف اللہ خالد

امریکہ کو ملی مسلم لیگ سے نہیں نظریہ پاکستان، سی پیک اور ایٹمی قوت سے پریشانی ہے،ہم ملکی آئین اور قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں،صدر ملی مسلم لیگ

بدھ 4 اپریل 2018 23:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اپریل2018ء) ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ملی مسلم لیگ کو دہشت گردتنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ہم ملکی آئین اور قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سیاسی سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ ہمارے کسی ذمہ دار یا کارکن کے خلاف پورے ملک میں کوئی ایک ایف آئی آر تک درج نہیں ہے۔

امریکہ کو ملی مسلم لیگ سے نہیں بلکہ نظریہ پاکستان، سی پیک اور ایٹمی قوت سے پریشانی ہے۔ امریکہ محکمہ خارجہ کی طرف سے ملی مسلم لیگ کی نئے نام سے کام کرنے کی باتیں جھوٹ کا پلندہ اور حقائق کے منافی ہیں۔ وزیر داخلہ احسن اقبال کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکریٹری نشرواشاعت فیصل ندیم، مجیب الرحمن زامرانی اور حافظ امجد بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملی مسلم لیگ ایک پرامن سیاسی جماعت ہے جس کی رجسٹریشن کا معاملہ تکمیل کے مراحل میں ہے کہ اچانک امریکہ کی طرف سے ملی مسلم لیگ اور اس کے تمام ذمہ داران کو دہشت گردتنظیموں اور شخصیات کی فہرست میں شامل کر نے کی بات کی گئی ہے۔ یہ اعلان امریکہ کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کے چھ روزہ دورہ کے دوران حکومتی شخصیات سے ملاقاتوں کے فوری بعد کیا گیا ہے جس سے بغیر کسی ثبوت کے ایک سیاسی جماعت کو دہشت گرد قرار دینے سے کئی قسم کے شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔سیف اللہ خالد نے کہاکہ حکمران جماعت نے ذاتی مفادات کی خاطر وزارت داخلہ کے ذریعہ ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن روک کر دنیا کے سامنے اس کی غلط تصویر پیش کرنے کی کوشش کی۔ہم وزیر داخلہ احسن اقبال کے اس بیان کی بھی مذمت کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکی اقدامات کے بعد ملی مسلم لیگ کو الیکشن لڑنے کی اجازت چیلنج کریں گے۔

قوم سوال کرتی ہے کہ کیا پاکستانی عدالتوں کی کوئی حیثیت نہیں اور کیا اب اس بات کا فیصلہ بھی امریکہ کرے گا کہ پاکستان میں کس شخص اور جماعت کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے گی۔یہ انتہائی نامناسب طرز عمل ہے جو حکومت کی طرف سے محض ذاتی مفادات کیلئے اختیار کیا گیا ہے۔ ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ امریکہ کے اعلانات پر پاکستان میں سیاسی سرگرمیاں کسی صورت ترک نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ملی مسلم لیگ 2018ء کے انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ لیتے ہوئے پورے ملک سے امیدوار کھڑے کرے گی اور بطور سیاسی جماعت تنظیم کی رجسٹریشن کیلئے بھرپور قانونی جنگ لڑے گی۔ ہمیں اپنی اعلیٰ عدالتوں پر مکمل اعتماد ہے اور اس امر کا یقین ہے کہ اس سلسلہ میں بھی جلد انہیں انصا ف ملے گا ‘ ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن ہو گی اور یہ مستقبل میں ان شاء اللہ ایک بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ملی مسلم لیگ ہر قسم کے تشدد، انتہاپسندی اور دہشت گردی کی نفی کرتی ہے اور اسی سوچ کو سیاست میں لا کر پاکستانی معاشرے کو پر امن بنانے کی خواہاں ہے۔ ملی مسلم لیگ کے حوالہ سے یہ حقائق عدالتوں میں بھی تسلیم کئے جاچکے ہیں کہ یہ تنظیم کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کو وطن عزیز پاکستان میں نظریہ پاکستان کی بنیاد پر سیاست کرنے والی تنظیمیں بھی برداشت نہیں ہیں۔ ملی مسلم لیگ چیلنج کرتی ہے کہ اگر امریکہ کے پاس ان کیخلاف کوئی ثبوت ہے تو وہ عدالتوں میں پیش کرے ہم ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مقدمہ لڑنے کیلئے تیار ہیں لیکن صرف جھوٹے پروپیگنڈہ کی بنیاد پر حقائق مسخ کرنے کی کسی طور اجازت نہیں دی جاسکتی۔