انتہاء پسندی سے نمٹنے کیلئے تمام مکاتب فکر، طبقات اور اداروں میں ہم آہنگی ضروری ہے،

پاکستانی قوم کا دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ بڑی کامیابی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیاں تاریخی ہیں صدر مملکت ممنون حسین کا نیکٹاکے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب

بدھ 4 اپریل 2018 23:20

انتہاء پسندی سے نمٹنے کیلئے تمام مکاتب فکر، طبقات اور اداروں میں ہم ..
اسلام آباد ۔4 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ انتہاء پسندی سے نمٹنے کیلئے تمام مکاتب فکر، طبقات اور اداروں میں ہم آہنگی ضروری ہے، پاکستانی قوم کا دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ بڑی کامیابی ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیاں تاریخی ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ صرف طاقت کے ذریعے ممکن نہیں اس کیلئے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع حکمت عملی اور عزم ضروری ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دیگر ممالک پاکستان کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی سے بعض دشمن قوتوں نے بھی فائدہ اٹھایا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں براہ راست نشانہ بنا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین اور تعلیمی نظام میں تبدیلیاں کی جائیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد اور تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ نبرد آزما ہونے کے بعد یہ ضروری ہے کہ اس کامیابی کو برقرار رکھا جائے اور مستقبل میں ایسی صورتحال کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے اندرونی سلامتی کے ماہرین کو مشاورت اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کوئی سادہ معاملے نہیں ہیں، ان کے پیچھے سیاسی، سماجی اور نفسیاتی پہلو ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مشکلات حالات میں قوم نے اپنا بیانیہ پیش کیا ہے جبکہ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سمیت عملی اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :