مقبوضہ کشمیر :نوجوانوں کے قتل پر سوگ کیلئے طلباء سڑکوں پر نکل آئے،سرینگر میں بھارتی فورسز کی چوکی کو آگ لگا دی گئی

جمعرات 5 اپریل 2018 19:05

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں طلباء نے جنوبی کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 19نوجوانوںکے قتل پر سوگ کیلئے آج سرینگر ، بانڈی پورہ، کپواڑہ اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر ، کشمیر یونیورسٹی اور مختلف کالجوں کے طلباء نے مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کئے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔

مشتعل طلباء نے شہید نوجوانوں کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی۔ انہوںنے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’قتل عام بند کرواور کشمیر کو آزاد کرو ‘‘جیسے نعرے درج تھے۔گورنمنٹ ڈگری کالج بمنہ اور امرسنگھ کالج سرینگر ،گورنمنٹ ڈگری کالج سمبل بانڈی پورہ ، ڈگری کالج کپواڑہ اور ڈگری کالج ہندواڑہ کے طلباء نوجوانوں کے بہیمانہ قتل پراحتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر آئے۔

(جاری ہے)

مظاہروں کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی۔فورسز نے طلباء کے خلاف آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ امرسنگھ کالج کے طلباء فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے دوران بھارتی فورسز کی ایک چوکی کو آگ لگادی۔ مظاہروں میں شامل طلباء نے اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیا۔ پلوامہ اور بارہمولہ کے اضلاع کے علاقوں ترال اور پلہالن میں بھی مظاہرین نے فوجیوں پر پتھرائو کیا۔

دکانداروںنے اپنی دکانیں بند کردیں اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ضلع گاندر بل کے علاقے کنگن میں لوگوں نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی شہید نوجوان گوہر احمد راتھر کے آمد کے خلاف زبردست مظاہرے کیے۔ مرد اور خواتین سمیت لوگوںنے سڑکوں پر نکل کر انکی آمدکے خلاف مظاہرے کئے اور آزادی کے حق میں اوربھار ت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ادھر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید کے اس دعوے کہ تمام حریت رہنمائوں کونقل و حرکت کی مکمل آزادی حاصل ہے کے محض چند روز بعد ہی سماجی رابطوں کی سائٹوں پر ایک ویڈیو فوٹیج وائرل ہو چکی ہے جس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمیںسید علی گیلانی کو بھارتی پولیس کی طرف سے انکے گھر کے مقفل دورازے پر اندر سے بار بار دستک دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔

سید علی گیلانی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے 19نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شوپیاں جاناچاہتے تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سید علی گیلانی دروازے کے سوراخ سے بھارتی پولیس اہلکاروں کو بار بار دورازہ کھولنے کیلئے کہہ رہے ہیں ۔ سید علی گیلانی کے یہ الفاظ بھی سنے جاسکتے ہیں کہ سن لو بھارت، کشمیر میں تمہاری جمہوریت کا جنازہ نکل چکا ہے۔

مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن نے انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو کی طرف سے دائر ایک عرضداشت کے جواب میں شوپیاں ضلع کے سینئر سپرانٹنڈنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ اتوار کے روز ہونے والے شہریوں کے قتل اور فوجیوں کی طرف سے ایک نوجوان کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جمع کرائے۔دریں اثنا کشمیر پولیں کی کرائم برانچ کے ایک افسر نیجموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میںاغوا کے بعدبے حرمتی اور قتل کا نشانہ بننے والی 8سالہ کم عمر بچی آصفہ کے میڈیکل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بچی کو آبروریزی اور قتل سے قبل ایک مندر میں رکھا گیا تھا۔

افسر نے مزید کہا کہ اس بہیمانہ کارروائی کا مقصد رسانا اور کٹھوعہ ضلع کے دیگر علاقوں میں مقیم مسلمانوں کو علاقے چھوڑنے پر مجبور کرنا تھا۔

متعلقہ عنوان :