انتخابی عمل اور نئی حکومت کو اقتدار کی کامیاب منتقلی سے ملک کی تاریخ کا ایک نیا باب رقم ہوگا،

ہم سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ جمہوریت کے استحکام اور تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے،آنے والی حکومت کو مضبوط معیشت اور امن و امان ورثہ میں ملیں گے،گورنر سندھ کی کراچی پریس کلب کے وفد سے گفتگو

ہفتہ 7 اپریل 2018 22:26

انتخابی عمل اور نئی حکومت کو اقتدار کی کامیاب منتقلی سے ملک کی تاریخ ..
کراچی ۔ 7 اپریل (اے پی پی( گورنر سندھ نے کہا ہے کہ انتخابی عمل اور نئی حکومت کو اقتدار کی کامیاب منتقلی سے ملک کی تاریخ کا ایک نیا باب رقم ہوگا اور ہم سب کو اس میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ جمہوریت کے استحکام اور تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب کے عہدیداروں کے 8 رکنی وفد سے گورنر ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا۔

وفد میں صدر احمد علی ملک ، سیکریٹری مقصود احمد یوسفی، خازن موسیٰ کلیم ، گورننگ باڈی کے ممبران میں ابوالحسن ، کفیل الدین فیضان، نعیم اکبر ساہوترا، شازیہ حسن اور شمس کیریو شامل تھے۔ ملاقات میں آزادی صحافت، ضحافیوں کو درپیش مسائل ، ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، موجودہ حکومت کی 5 سالہ کارکردگی ، کراچی پریس کلب کی کارکردگی ، کلب کو گرانٹ اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

گورنر سند ھ نے کہا کہ یہ نہایت خوش قسمتی کی بات ہے کہ مسلسل دوسری منتخب پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہے اور تمام تر خدشات اور افواہوں کے باوجود سینٹ کے انتخابات وقت پر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے انتخابات کے بعد آنے والی حکومت کو مضبوط معیشت اور امن و امان کی بہتر صورتحال ورثہ میں ملیں گی اور ان کے باعث ملک کی تیز رفتار ترقی میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013ء سے بالکل مختلف ہے کیونکہ اس وقت موجود دو بڑے مسائل یعنی توانائی بحران اور امن و امان کی صورتحال کو بہت بہتر بنا دیا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل معاشی ترقی و خوشحالی کے بنیادی جزو کی حیثیت رکھتا ہے اگر جمہوریت مستحکم ہو اور پروان چڑھتی رہے تو س سے سرمایہ کاری بڑھے گی اور بے روزگاری میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے سخت فیصلہ بھی کرنا پڑتے ہیں اور موجودہ حکومت کے 5 سال کے اقدامات اس بات کے گواہ ہیں کہ حکومت نے معاشی میدان میں کئی سخت فیصلے بھی کئے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں سوال پر کہا کہ تمام متعلقہ تجارتی اور کاروباری تنظیمیں اس کے حق میں ہیں اور انہوں نے اس اسکیم کو ہر لحاظ سے معیشت کے لئے خوش آئند اور فائدہ مند قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہ رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھنے کے باعث میڈیا پر یہ بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی ذمے داریاں مکمل دیانت داری، سچائی اور محنت سے دا کرے انہوں نے کہا کہ خبریں اور تجزیہ مکمل سچائی اور غیر جانبداری کے ساتھ عوام تک پہنچائے جائیں تاکہ انہیں درست فیصلہ کرنے میں آسانی ہو، انہوں مزید کہا کہ عوام پر بھی یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے سابقہ کارکردگی کی بناء پر اپنے نمائندے منتخب کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں عوام کے پاس انتخاب کرنے کے لئے تین مختلف سیاسی جماعتوں کی کارکردگی جوکہ تین صوبوں میں حکمرانی کررہی ہیں، موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پریس کلب نہایت معتبر ادارہ ہے جس نے ہمیشہ جمہوریت کی بقاء اور تسلسل کے لئے جدوجہد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب میں مسلسل انتخابات بھی ادارے کی جمہوریت پسندی کا ثبوت ہیں۔ پریس کلب کے سیکریٹری مقصود احمد یوسفی نے گورنر سندھ سے درخواست کی کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف سے ان کے مجوزہ دورہ کراچی میں کلب کے میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کی درخواست کریں۔