سندھ سرکار کی اسمبلی میں لائی گئی قرارداد انتخابی مہم کا حصہ ہے کتے کی قبر کے علاقے میں چانڈیو اور چھٹو قبیلے کا تنازعہ ہے، قائد حزب اختلاف

صوبائیت کو کسی صورت فروغ دینے کی اجازت نہیں دینگے،فلور کراسنگ کرنے والے ارکان اسمبلی ایوان کی کارروائی میں حصہ بھی ہے رہے ہیں ،خواجہ اظہار الحسن

منگل 10 اپریل 2018 23:29

سندھ سرکار کی اسمبلی میں لائی گئی قرارداد انتخابی مہم کا حصہ ہے کتے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ سندھ سرکار کی اسمبلی میں لائی گئی قرارداد انتخابی مہم کا حصہ ہے کتے کی قبر کے علاقے میں چانڈیو اور چھٹو قبیلے کا تنازعہ ہے حکومت صوبائیت کو فروغ دے رہی ہے وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرررہے تھے انہوں نے وزیراعلی بلوچستان سے بھی معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ صوبائیت کو کسی صورت فروغ دینے کی اجازت نہیں دینگے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ فلور کراسنگ کرنے والے ارکان اسمبلی ایوان کی کارروائی میں حصہ بھی ہے رہے ہیں اور اپنی جماعت کا نام بھی استعمال کررہے ہیں الیکشن کمیشن ایسے ارکان کا فیصلہ کرے۔

اب ا تک الیکشن کمیشن سے اس حوالے سے پیٹیشن پر فیصلہ نہ کرنا خود الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ہم نے اسپیکر اسمبلی کے سامنے بھی یہ سوال اٴْٹھایا ہے نشستوں کے ساتھ ساتھ فلور کراسنگ کرنے والے ارکان کا فیصلہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا نکل اپوزیشن میں دھڑے بندی کرنا اپوزیشن کو کمزور کرنے کے مترادف ہے لگتا ہے کوئی درپردہ سازش ہورہی ہے اپنی جماعتوں کو چھوڑ کرجانے والے ارکان نے مراعات لی اور ابھی بھی لے رہے ہیں انکا اپنا کوئی مینڈیٹ نہیں ہے حکومت ایسے حربے استعمال کررہی ہے۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کی باتیں ہورہی ہیں یہ سیٹ میری نہیں بلکہ قوم اور میری پارٹی کی امانت ہے ہم سب پارٹی کے کارکن ہیں صرف پارٹی کی بات کرینگے کراچی کے لوگ محسوس کررہے ہیں جو انکے ساتھ زیادتی ہورہی ہے سکھر میرپورخاص کے لوگوں نے دیکھ کیا انکے ساتھ کیا ہورہا ہے اب لوگ اپنے ووٹ کا استعمال دیکھ بھال کر کرینگے کچھ بھی ہوجائے ووٹ پتنگ کا ہے۔

اٹھائیس مئی یا اٹھائیس منٹ تک میں اگر قائد حزب اختلاف ہوں تو میں ایم کیوایم کا ہوں۔ اس موقع پر سید سردار احمد نے کہا کہ آئین کے تحت فلور کراسنگ نہیں ہو سکتی۔ خواجہ اظہار نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے وفاداری بدلنے والے ارکان کا اڑتالیس گھنٹے میں فیصلہ ہوسکتا ہے مگر ہماری پیٹیشن پر چھ ماہ سے فیصلہ نہیں ہورہا۔ ہماری دعا ہے کہ پیپلزپارٹی میں جانے والے ارکان کو آئیندہ بھی ٹکٹ ملے اور وہ الیکشن میں حصہ لیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا مقدمہ عوام کی عدالت میں ہے وہ بہتر فیصلہ کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ اظہار نے کہا کہ سعید غنی ایم کیوایم کی فکر چھوڑیں ایم کیوایم کی فکر کرنے والے کروڑوں لوگ ہیں جو اسے ووٹ دیتے ہیں میں سعید غنی کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے حلقے سے الیکشن لڑ کر دیکھ لیں ضمانت ضبط نہ ہوجائے تو کہنا دونوں آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیں گے۔

متعلقہ عنوان :