ایپکا ملازمین کی مطالبات پورے نہ ہونے پر ملک بھر بشمول آزاد جموں و کشمیر میں قلم چھوڑ ہڑتال ،احتجاجی مظاہرے

لاہور میں گورنر ہائوس کے سامنے مظاہرہ ، مال روڈ اور ملحقہ شاہرائوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ، شہریوں کو مشکلات کا سامنا نیشنل پے سکیل پر لاتے ہوئے سکیلوں، تنخواہ و مراعات یکسا ں کی جائیں، تمام ایڈہاک ریلیف ضم کرتے ہوئے سکیلوں کو ریوائز کرتے ہوئے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں 200فیصد اضافہ، وفاقی وصوبائی ملازمین کوہائوس رینٹ 2018ء کے ریوائز سکیلوں پر 60فیصد دیا جائے چیف جسٹس پاکستان ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مداخلت کی اپیل ، مطالبات پورے نہ ہوئے تو 17اپریل کو دمادم مست قلندر ہوگا‘ قائدین

منگل 10 اپریل 2018 23:46

ایپکا ملازمین کی مطالبات پورے نہ ہونے پر ملک بھر بشمول آزاد جموں و کشمیر ..
لاہور /ملتان /فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2018ء) آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن(ایپکا) کی جانب سے حکومت کے ایپکا احتجاج و دھرنوں پر نوٹس نہ لینے پر ملک بھر بشمول آزاد جموں و کشمیر کے تمام اضلاع کے سرکاری ملازمین قلم چھوڑ ہڑتال کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ز آفسز کے باہر ڈویژنل و ضلعی صدور ایپکاکی قیادت میں پر امن جلوس نکالے گئے اور مطالبات کی منظوری کے حق میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایاگیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایپکا ملازمین کے احتجاج کو روکنے کے لیے گورنر ہائوس کے سامنے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی ۔ملازمین نے شاہراہ ایوان تجارت پر احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا جس کی قیادت مرکزی صدر حاجی محمد ارشاد چوہدری ،لالہ محمد اسلم،یونس بھٹی، ذوالفقار علی بھٹی، بشیر سیال، چوہدری تصور، راشد محمود، شفقت خان، ریاض الدین، وسیم احمد خان، میاں محسن، عبدالقیوم،شیخ فتح اللہ،خرم بھٹی و و دیگر قائدین ایپکا نے کی۔

(جاری ہے)

جس میں لاہور ڈویژ ن کے تما م محکمہ جات کے ایپکا یونٹس کے ہزاروں ملازمین کی شرکت ۔ مظاہرین نے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی ، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور حکومت کے خلاف ماتم اور زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ چاروں اطراف سی4 گھنٹوں تک شدید ٹریفک جام رہی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایپکا قائدین اور حاجی محمدارشاد چوہدری نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ سرکاری ملازمین ان مشکل حالات میں احتجاج و دھرنے دے رہے ہیںمگر حکومت اور بیورکریسی کوئی نوٹس نہ لے رہی ہے۔مال روڈ پر پر امن احتجاج پر ہائی کورٹ کی پابندی کا احترام کرتے ہوئے اپیل کی جاتی ہے کہ خداراہ وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلی پنجاب، وفاقی سیکرٹری خزانہ و صوبائی سیکرٹری خزانہ کو احکامات جاری کیے جائیں کہ ایپکا کے جائز مطالبات جن میں تمام ملازمین کو نیشنل پے سکیل پر لاتے ہوئے سکیلوں، تنخواہ و مراعات یکسا ں کی جائیں، تمام ایڈہاک ریلیف ضم کرتے ہوئے سکیلوں کو ریوائز کرتے ہوئے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں 200 فیصد اضافہ، وفاقی وصوبائی ملازمین کوہائوس رینٹ 2018ء کے ریوائز سکیلوں پر 60فیصد دیا جائے۔

میڈیکل و کنوینس الائونس درجہ چہارم کو 5,000 دیا جائے ، ملک بھر کے محکمہ زکو،پبلک ہیلتھ انجیرنگ ، بینوولینٹ فنڈ سمیت دیگر تمام ملازمین کو ریگولر کرنا ، اپ گریڈیشن سے محروم گریڈ 1تا 17تک کے تمام ٹیکنیکل و نان ٹیکنیکل کیڈرز کے ملازمین کو اپ گریڈ کیا جائے، دیگر صوبوں سے تنخواہ کی7.5فیصد فرق کی ادائیگی ، گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ پر ادا کی جائے و دیگر کو16 اپریل تک منظور کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیے جائیںاور ملک بھر کے لاکھوں ملازمین کی دعائیں لی جائیں ۔

اگرحکومت کی جانب سے مطالبات منظور نہ کیے گے توملک بھر میں17 اپریل کو مہنگائی کے خلاف اور مطالبات کی منظوری کے حق میں احتجاجی جلوس ، مظاہرے و ریلیاں نکالی جائیں گی ۔ مطالبات کی منظوری تک ملک بھر میں دما دم مست قلندر کیا جائے گا ۔