اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہو رہی ہیں انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ میں کیا دہشت گرد ہوں جو جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کو شامل کیا گیا۔نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 11 اپریل 2018 11:48

اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہو رہی ہیں انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل۔2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہو رہی ہیں انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے۔بدھ کو حتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے فیصلے میں احتساب عدالت کو 6ماہ میں فیصلے کا نہیں بلکہ سزا سنانے کا کہا تھا۔

چوہدری نثار کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ چوہدری نثار کے بارے میں پاکستانی قوم مجھ سے جانے بغیر سب کچھ جانتی ہے۔جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے نون لیگی ارکان اسمبلی کی بغاوت کے بارے میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والوں کو عوام کبھی ووٹ نہیں دیں گے جبکہ نسلوں سے مسلم لیگ نون کے ساتھ رہنے والے وفاداریاں تبدیل نہیں کریں گے، شہبازشریف نے جنوبی پنجاب میں مثالی کام کئے ہیں،ہسپتالوں،ٹرانسپورٹ اوردیگرشعبوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگراں حکومت میں نیب قوانین کو غیر موثر کرنے کے بارے میں بات ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ نیب انتخابات سے قبل امیدواروں پر دباﺅ نہ ڈالے۔ نواز شریف نے کہا کہ میرے دائیں بائیں وہ لوگ نہیں بلکہ کمیٹڈ لوگ ہوتے ہیں،ہمارے ساتھ اس وقت وہ لوگ موجود ہیں جو نسلوں سے مسلم لیگی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ راولپنڈی کی سنٹرل جیل اڈیالہ میں کسی اہم مہمان کی میزبانی کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

جیل کے احاطہ میں واقع ہائی سیکورٹی جیل کی تزئین وآرائش شروع کردی گئی ہے جہاں مختلف سیلوں میں وائٹ واش کرایا جارہا ہے اوربلبوں اورنئی لائٹس بھی لگائی جارہی ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ ایک ایک کرکے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کے پول کھل رہے ہیں، جے آئی ٹی نے اصل حقائق چھپانے کی کوشش کی، جو حقائق ہمارے حق میں جاسکتے تھے، انہیں بہت عیاری و چالاکی کے ساتھ چھپانے کی کوشش کی لیکن پکڑے گئے۔

نواز شریف نے کہا کہ واجد ضیا نے ہمیں سرٹیفکیٹ دیا کہ نواز شریف کے وکیل ٹھیک کہتے ہیں، انہیں یہ بھی کہنا پڑا کہ نواز شریف کی تنخواہ کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں، جس الزام پر وزیراعظم کو نااہل کیا اس کا ثبوت ہی نہیں ملا تو پھر یہ مقدمہ کیا ہے؟، یہ مقدمہ فراڈ اور انتقام لینے کا ایک کیس ہے کیونکہ نواز شریف اللہ کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکتا اور عوام اس کے ساتھ ہیں اسی لیے مجھے برداشت نہیں کیا جاتا۔

نواز شریف نے کہا کہ واٹس ایپ پر جے آئی ٹی کے 6 ہیرے تلاش کیے گئے، عرفان نعیم منگی کے سوا باقی 5 ارکان میں سے تین ہیرے ہمارے سیاسی طور پر بدترین مخالف ہیں، ان کا، ان کے اہل خانہ، بیویوں، یا قریبی رشتے داروں کا تعلق نہ صرف تحریک انصاف سے ہے بلکہ وہ تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز ہیں، میرا کیس دہشت گردی کا نہیں تھا، میں ملک کے خلاف کام نہیں کررہا تھا، تو آئی ایس آئی اور ایم آئی کو بیچ میں ڈالنے کی کیا ضرورت تھی، اس طرح کے کیس میں حساس ایجنسیوں کو کیوں ڈالا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے لندن میں جس کمپنی کی خدمات حاصل کی گئیں اس کا مالک جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کا کزن تھا، ہمارے وکیل نے کمپنی کو دی گئی فیس کے بارے میں سوال کیا تو واجد ضیا نے جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میرا استحقاق ہے، واجد یہ آپ کی کمائی نہیں تھی جسے آپ نے کزن کے حوالے کردیا، قوم کے خون پسینے کی کمائی تھی، آج نہیں تو کل جواب دینا پڑے گا اور احتساب ہوگا، جے آئی ٹی میں چن چن کر ٹرانسفر کراکر ہمارے مخالفین کو شامل کیا گیا تاکہ من پسند حقائق اور فیصلہ حاصل ہو اور سینوں میں دبی انتقام کی خواہش کو پورا کیا جاسکے۔

دوسری جانب احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔اس موقع پر مسلم لیگ( ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز،کیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں موجود ہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث آج مسلسل 10ویں سماعت پرجے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءپر جرح کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :