قومی اسمبلی کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت، کشمیری عوام کی سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کے حوالے سے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی

بدھ 11 اپریل 2018 13:59

قومی اسمبلی کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیری ..
اسلام آباد۔ 11اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2018ء) قومی اسمبلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام کی سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کے حوالے سے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ بدھ کو وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج اور سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں کشمیری عوام کے خلاف بہیمانہ اقدامات جن کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں 20 سے زائد افراد شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں‘ کی شدید مذمت کرتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے پرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ مسلمہ بین الاقوامی اصولوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقوں میں آزادی اظہار پر پابندی ہے۔ سوشل اور ماس میڈیا پابندیوں کی زد میں ہے۔ یہ ایوان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے جائز اور پرامن جدوجہد کی مقبول عوامی تحریک کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

ایوان کشمیری عوام کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ اپنے پیدائشی حق حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی سیاسی‘ اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائے گی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالیوں سے حق خودارادیت کے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو دبایا نہیں جاسکتا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں میں بھی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے۔ یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ڈھائے جانے والے مظالم کو بین الاقوامی برادری ‘ بین الپارلیمانی یونین‘ بین الاقوامی اداروں اور سول سوسائٹی کو متحرک کرے کہ وہ بھارت پر اس حوالے سے دبائو ڈالے۔

قرارداد میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو فوری طور پر بند کرنے ‘ سپیشل پاور ایکٹ‘ پبلک سیفٹی ایکٹ اور کشمیری عوام کی آواز کو دبانے والے تمام کالے قوانین کے خاتمے ‘ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کے خلاف عائد پابندیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں جموں و کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے ایوان نے جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل سے مقبوضہ کشمیر میں حقائق جانچنے کے مشن کو بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

قرارداد میں اقوام متحدہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی مسلمہ بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کا نوٹس لینے اور اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایوان نے اس قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔