مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں نے کولگام میں پر امن مظاہرین پرفائرنگ کر دی

3کشمیری نوجوان شہید، بیسیوں زخمی،قابض فوج طرف سے گن شپ ہیلی کاپٹروں کا استعمال طلباء کے مظاہرے، انٹرنیٹ ، ریل سروسز معطل

بدھ 11 اپریل 2018 21:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کولگام میں 3 اور کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع کے علاقے کھڈونی میںوانی محلہ کے مقام پرمحاصرے اور تلاشی کی کاررئی کے دوران پر امن مظاہرین پر فائرنگ کر کے کم از کم 50 نوجوان زخمی کر دیے جن میں سے 3نوجوان 13سالہ بلال احمد ڈار، 28سالہ شرجیل احمد شیخ اور فیصل الہٰی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسے۔

قابض فوجیوں نے آپریشن کے دوران چار رہائشی مکانات کو بھی آگ لگا دی۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک جھڑپ میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں فوجی آپریشن اور بھارت مخالف مظاہرے جاری تھے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق قابض بھارتی فوج نے کھڈ ونی وانی محلہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گن شپ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا۔

قابض انتظامیہ نے طلباء کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے ضلع کولگام میں تمام تعلیمی ادارے بندکر دیے ہیں ۔ انتظامیہ نے ضلع میں انٹرنیٹ اور ریل سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔ نوجوانوں کی شہادت پر شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ادھر نوجوانوں کی شہادت پرکشمیریونیورسٹی سرینگر میں زبردست مظاپرے پھوٹ پڑے۔ یونیورسٹی کے سینکڑوں طلباء نے اپنے کیمپس میں احتجاجی مارچ کیا اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ سوپور، بانڈی پورہ، ہندواڑہ اور دیگر مقامات پر بھی طلباء نے زبردست بھارت مخالف مظاہرے شروع کر دیے ۔ مظاہروں کے بعد ان علاقوںمیں کالجز اورسکولز بند کر دیے گئے۔