زراعت کے شعبے کو نظر انداز کرنے کے معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو ئے ‘ جمشید چیمہ

حکومت گندم خریداری مہم کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے اعلانات کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے‘ زرعی ماہر

بدھ 11 اپریل 2018 21:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2018ء)زرعی ماہر جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے زراعت کے شعبے کو نظر انداز کرنے کے معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو ئے ہیں،زراعت کی گروتھ بڑھنے کی بجائے کم ہوئی ہے ،زراعت کا شعبہ صرف اجناس کا نام نہیں بلکہ اس سے ہماری صنعتوں کی ترقی بھی وابستہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے وسطی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ بد قسمتی سے زراعت کے شعبے کو ایک سمجھے منصوبے کے تحت نظر اندازکیا جارہا ہے اور اس کے منفی اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ زراعت میں ریسرچ پر توجہ نہیں دی گئی جبکہ پانی کی کمی بھی مشکلات میں اضافے کا سبب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا لیکن بد قسمتی سے حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے کسان متنفر ہو رہا ہے ۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حکومت کسان دوست پالیسیوں کا نعرہ تو لگاتی ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں ۔ کسانوں کو ان کی اجناس کی صحیح قیمت نہیں ملتی ۔ حکومت گندم خریداری مہم کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے صرف اعلانات کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے۔