وقت ختم ہو گیا ہے اب لڑائی کی گنجائش موجود نہیں خورشید شاہ

میں نہ مانوں کی ضد ٹھیک نہیں،چھوٹے صوبوں سے سوتیلی ماں والے سلوک کی اجازت نہیں دیں گے ،ایوان میں اظہا ر خیال

جمعرات 12 اپریل 2018 18:20

وقت ختم ہو گیا ہے اب لڑائی کی گنجائش موجود نہیں خورشید شاہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اپریل2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیر توانائی کے جوابات کے ردعمل میں کہا کہ بیشک حکومت جو مرضی کہے چوری کے الزام لگائیں جائیں پاکستان کا آئین اس شخص کو برابر کے حقوق دیتا ہے یہ کہہ دینا کہ لوڈشیڈنگ ڈیرہ غازی خان میں بھی ہوتی ہے جہاں بل نہیں آتا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور وائر اینڈ پاور منسٹری میں بریفگنز ہوئیں ان پر کمیٹیاں بنیں ، تھرڈ پارٹی تحقیق بھی کرائی گئیں۔

صرف لاہور کی چوری سیپکو اور ہیسپکو سے زیادہ ہے ۔ میں نہ مانوں کی ضد ٹھیک نہیں۔لاہور میں 85 فیصد کمرشل اور 15 فیصد ڈومیسٹک استعمال میں لائی جاتی ہے جبکہ پشاور و دیگر کہیں بجلی کا ڈومیسٹک استعمال 85 فیصد ہے ۔ بلوچستان میں 40 فیصد حصہ پر گرڈ اسٹیشن موجود نہیں ۔

(جاری ہے)

50 سال پرانی لائنیں ہیں ۔ سندھ میں 150 کلومیٹر پرانی لائنیں ہیں ۔ تھرڈ پارٹی کی رپورٹ کے مطابق صرف لاہور کی چوری باقی تمام ریجن سے زیادہ ہے ۔

میں پارلیمنٹ کو سپریم کہتا ہوں ۔ وقت ختم ہو گیا ہے اب لڑائی کی گنجائش موجود نہیں ۔ حکمران چاہے یا نہیں چھوٹے صوبوں سے سوتیلی ماں والے سلوک کے حالات کی اجازت نہیں دیتے۔ روشنیوں کے شہر کو اندھیرے میں دھکیلا گیا۔ کراچی میں 21 فیصد لاسز محکمہ کی نااہلی اور پرانی لائنوں کے سبب ہے ۔ آج بھی ایوریج سندھ ، بلوچستان ، صوبہ خیبرپختونخوا میں 12 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔ کراچی کو اس وقت 90 ایم ایم سی ملتا ہے جبکہ معاہدہ کے مطابق 240 ایم ایم سی ملنا چاہئے ۔ حکومت کو حقائق تسلیم کرنا ہوں گے۔ جہاں ہماری کوتائیاں ہیں وہ ہم مانتے ہیں جو مشینری کی کمزوری کے سبب لاسز ہو رہے ہیں حکومت انہیں بھی تسلیم کرے ۔ ۔