تہمینہ درانی کے سابق سیکرٹری نے پنجاب کی گڈ گورننس کا بھانڈا پھوڑ دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 اپریل 2018 11:08

تہمینہ درانی کے سابق سیکرٹری نے پنجاب کی گڈ گورننس کا بھانڈا پھوڑ دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 اپریل 2018ء) : وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی کے سابق سیکرٹری زبیر محمود نے اپنی کتاب میں مزید انکشافات کیے ہیں جن سے پنجاب کی گڈ گورننس کے دعووں کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ زبیر محمود کا کہنا تھاکہ پنجاب میں بیوروکریٹس کی تعیناتی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹس کی تعیناتی میں سلمان شہباز کا اہم کردار ہے۔ کچھ محکمے طلحہ برکی اور باقی سلمان شہباز کی ذمہ داری ہیں۔ انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ شہباز شریف خود بیوروکریٹس کو تعیناتی سے قبل سلمان شہباز سے ملاقات کا کہتے ہیں۔ لاہور کے اندر ایس پی اور سی ٹی او تک کی تعیناتی طلحہ برکی اور سلمان شہباز کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

نا تجربہ کار پی سی او کو ڈی سی او کا عہدہ بھی انہی کی کرم نوازی ہے۔

لاہور کے بڑے اسپتالوں میں ایم ایس کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر ہوئی۔ وزیر صحت کا قلمدان بظاہر تو خواجہ سلمان رفیق کے پاس ہےلیکن تمام اختیارات حمزہ شہباز کے پرسنل سیکرٹری عطا تارڑ کے پاس ہیں۔ کتاب میں مزید انکشاف کیا گیا کہ اسپیکر ایاز صادق کے الیکشن جیتنے میں مسلم لیگ ن کے وفاقی نمائندوں نے اہم کردار ادا کیا۔ اور بے نظیر انکم سپورٹ کی مد میں ووٹرز کو کروڑوں روپے دئے گئے۔

زبیر محمود نے مزید انکشاف کیا کہ نثار قمر وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جعلی شناختی کارڈ پر جعلی رپورٹ بنوا کر اتفاق اسپتال کو رقم ایڈجسٹ کرواتے تھے اور اتفاق اسپتال میں داخل ن لیگی خاندانوں کو اسی طرح ایڈجسٹ کیا جاتا تھا۔ پارٹی کے اندرونی اختلافات سے متعلق بات کرتے ہوئے زبیر محمود نے لکھا کہ پانامہ اسکینڈل کا آنا شہباز شریف اور چودھری نثار علی خان کے لیے بڑا موقع تھا جس کے بعد ڈیفنس میں محترمہ کا گھر مختلف میٹنگز کے لیے استعمال ہوتا رہا۔

متعلقہ عنوان :