محکمہ جنگلات پنجاب کی تنظیم نو کے اقدامات شروع

جدید تقاضوں سے ہم آہنگی کے لیے محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کی تنظیم نو ناگزیر ہے

جمعہ 13 اپریل 2018 16:40

ْ راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2018ء) محکمہ جنگلات پنجاب کی تنظیم نو کے اقدامات شروع کر دیئے گئے ،مستقبل میں محکمہ کے نئے تنظیمی ڈھانچے کے خدوخال پر مشاورت کے لیے سٹیک ہولڈرز سے میٹنگز کا انعقاد بھی کیا جانے لگا ۔اس سلسلہ میں گذشتہ روز محکمہ جنگلات کی تنظیم نو کے عنوان سے م نعقدہ ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری پنجاب میاں یاور زمان نے کہاکہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگی اور عصر حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کی تنظیم نو ناگزیر ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میںموسمی تبدیلیوںکے منفی اثرات معیشت اور ماحول پراثرانداز ہورہے ہیں، دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں جنگلات کے شعبہ میں انتہائی موثر اور سائنسی بنیادوں پرکام ہوا ہے ، دنیا میں جنگلات، زراعت ، ماہی پروری اور جنگلی حیات کے تحفظ کو انتہائی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ اس سے کرٴہ ارض کی بقاء وابستہ ہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ جنگلات پنجاب کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ صوبائی وزیر نے ورکشاپ کو بتایاکہ محکمہ جنگلات کی ذمہ داریوں میں قدرتی جنگلات کا پائیدار انتظام اور جنگلات کے رقبہ میں اضافہ کرنا، پانی اور زمینوں کا تحفظ، چراہ گاہوں کی ترقی اور بڑھتی ہوئی آبادی کی عمارتی و سوختی لکڑی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے نہری ذخیروں کا قیام شامل ہے۔

اس کے علاوہ جنگلی حیات کا تحفظ ، انکی افزائش اور حیاتیاتی تنوع، ماہی پروری کے شعبہ میں مچھلی کی افزائش اور عوام کو پروٹین و خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا بھی حکومتی ترجیح ہے۔صوبائی وزیر نے کہاکہ اس لیے ان تمام شعبوں میں انتظامی ، فنی اور پالیسی سطح پر تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری اپنے آپ کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرسکے۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنگلات ، جنگلی حیات و ماہی پروری پنجاب میاں وحید الدین نے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں آگاہی و شعور پیدا ہوا ہے اور حکومتیں وقت کیساتھ ساتھ عوام کو زیادہ جوابدہ ہو رہی ہیں۔کسی بھی محکمہ یا ادارے میں عوام کی خدمت کیلئے ہمیشہ بہتری کی گنجائش موجود رہتی ہے۔ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے کہ لوگوں کا معیار زندگی بہتر کیا جائے او رمختلف محکموں کے قواعدو ضوابط اور طریقہ کار کو عوام کی ضروریات و امنگوں کے مطابق ڈھالا جائے۔

انہوںنے بتایاکہ محکمہ نے جدید GIS Lab قائم کرکے Technology Based Management کا آغاز کر دیا ہے۔ جسکی مدد سے آئندہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کے شعبہ میں بہتر انداز سے منصوبہ بندی اور Monitoring & Evaluationکی جاسکے گی۔موجودہ دور کے ماحولیاتی آلودگی کے مسائل کو حل کرنے اور جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروی کے شعبہ جات میں خاطر خواہ ترقی کیلئے ہمیں مربوط و ہمہ گیر پروگرام چلانے کی ضرورت ہے۔

جسکے لئے انتظامی ،فنی و مالیاتی امور میں وقت کے تقاضوں کے مطابق تبدیلی ناگزیر ہے۔ خاص طور پر آنے والے وقت میں محکمہ کا انتظامی ڈھانچہ کیسا ہونا چاہیے، فارسٹ پالیسی کے کیا نمایاں خدوخال ہونے چاہیے، محکمہ کی کارگردگی کو کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ موجودہ دور اور آنے والے وقت میں میڈیا کے رول کو کس طرح جنگلات کی بہتری کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسکے علاوہ دنیا میں جنگلات کے شعبہ میں بہترین خدمات کو کس طرح اپنایا جاسکتا ہے۔یہ اور اس طرح کے دیگر عوامل کی جانچ پڑتال اوراب کے قابل عمل ہونے کے بارے میں باہمی گفت و شنید ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :