تم نوازشریف کومائنس کرتے تھک گئے،وہ پلس ہوتا جارہاہے،مریم نواز

نااہلی کی مدت تاحیات نہیں،اس وقت تک ہے جب تک فیصلے دینے والےکرسیوں پربیٹھے ہیں، مخالفین نے 30سال نوازشریف کو روکنے میں لگا دیے،نعرہ لگاؤ روک سکوتوروک لو، جس کواللہ نہ روکےاس کوکوئی نہیں روک سکتا۔ سیالکوٹ میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 13 اپریل 2018 18:31

تم نوازشریف کومائنس کرتے تھک گئے،وہ پلس ہوتا جارہاہے،مریم نواز
سیالکوٹ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 اپریل 2018ء) : مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے کہا ہے کہ تم نوازشریف کومائنس کرتے تھک گئے ، وہ پلس ہوتا جارہاہے،نااہلی کی مدت تاحیات نہیں،اس وقت تک ہے جب تک فیصلے دینے والے کرسیوں پربیٹھے ہیں، مخالفین نے 30سال نوازشریف کو روکنے میں لگا دیے،نعرہ لگاؤ روک سکوتوروک لو، جس کواللہ نہ روکے اس کوکوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے آج سیالکوٹ میں مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ نوازشریف اور نوازشریف سیالکوٹ سے محبت کرتا ہے۔دوسری وجہ یہ ہے کہ سیالکوٹ نے مسلم لیگ ن اور نوازشریف کوخواجہ آصف جیسا بیٹا دیا ہے۔․خواجہ آصف پرفخر ہے ۔خواجہ آصف نے اپنی پارٹی اور لیڈر کا نہ صرف ساتھ نبھایا بلکہ ڈٹ کرساتھ کھڑا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج مجھے پتا چل گیا ہے کہ سیالکوٹ نوازشریف سے کتنی محبت کرتا ہے۔

مریم نے کہا کہ سیالکوٹ کے شیرومجھے اک بات بتاؤکہ آج صبح سپریم کورٹ کا ایک فیصلہ سن کرآئے ہیں ۔سیالکوٹ آنے سے پہلے خبرملی کہ سپریم کورٹ نے ایک بار پھرفیصلہ دے دیا۔شیروبتاؤکہ نوازشریف کتنا اہل ہے؟ کہ ایک بار ،دوبار،یا تین بار نہیں بلکہ چارچار بار ایک مقدمے میں نااہل کیا جارہا ہے۔نوازشریف کیسا شخص ہے کہ جس کوتم مائنس کرتے تھک گئے لیکن وہ پلس ہوتا جارہاہے۔

تاریخ گواہ ہے جب جب تم نے نوازشریف کوسزائیں ،عوام سے دور کرنے اور مائنس کرنے کی کوشش کی ۔نوازشریف اللہ کے کرم سے عوام کے زیادہ قریب ہوتا جا رہا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرنکالاتو کیا وہ اور مضبوط ہوا یا کمزور ہوا۔اب جب زندگی بھر کیلئے نااہل کردیا توکیا نوازشریف مضبوط ہوا یا کمزور؟ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں ،یہ مدت اس وقت تک ہے جب تک فیصلے دینے والے کرسیوں پربیٹھے ہیں۔

جولیڈر عوام کے دلوں میں بستا ہے ، لوگوں کے دلوں کے قریب ہے؟ انہوں نے تاحیات اور باربار نااہلی کا فیصلہ اس لیے آیا کہ نوازشریف کو شکست نہیں دے سکتے۔ یہ نااہلی کافیصلہ نہیں بلکہ اس بات کا اعتراف ہے کہ نوازشریف جیت رہا ہے۔کبھی کبھی ہنسی بھی آتی ہے نوازشریف کوسزاسنانا یا نااہل کرنا پہلی مرتبہ نہیں ہے۔پچھلے 30سال مخالفین نے نوازشریف کو روکنے میں لگا دیے۔

نعرہ لگاؤ روک سکوتوروک لو، جس کواللہ نہ روکے اس کوکوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ یاد ہے کہ مشرف نے نوازشریف کو2بار عمرقید کی سزاسنائی، ہتھکڑیاں لگائیں، ڈکٹیٹر نے کہا کہ نوازشریف تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔نوازشریف کو 7سال کیلئے جلاوطن کیاگیا۔ وہ سزائیں ،مقدمے ،ہتھکڑیاں دیکھوں وہ تاریخ کے کوڑے دانوں میں پڑی ہیں۔وہ سزائیں دینے والے آج کہاں ہیں؟ جنہوں نے نوازشریف کو 28سال کیلئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

تب بھی کرپشن کا الزام لگایا۔جب کرپشن نہیں ملی توپھر نواز شریف کو ہائی جیکر بنادیا۔ اب دوسال سے پاناما کا مقدمہ چل رہا ہے لیکن سزا چھوٹے بیٹے حسن نوازسے تنخواہ نہ لینے پردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کومعلوم ہے کہ اس بار نوازشریف اکیلا نہیں ہے؟ یہ 60،70،80، یا90 کی دہائی نہیں نہ ہی یہ 2000ء ہے بلکہ یہ 2018ء ہے؟ قوم جاگ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کی سزا نے مجھے مشرف کا دور یاد کروا دیا۔

جوکہتا تھا کہ نوازشریف کبھی ملک میں واپس نہیں آئے گا۔دیکھونواز شریف آج بھی کروڑوں دلوں میں بس رہا ہے ۔لیکن تم واپس نہیں آسکتے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کیخلاف گواہی دینے والاواجد ضیاء ہی نوازشریف کے حق میں گواہی دے گیا۔واجد ضیاء 6ہیروں کی جے آئی ٹی کا سربراہ تھا۔میں عدالت میں تھی۔جب واجد ضیاء سے پوچھا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کاکوئی ثبوت ہے؟ واجد نے کہا کہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔عدالت نے پوچھا کہ کیا کوئی بینک اکاؤنٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کیخلاف اب عوام کی جے آئی ٹی لگے گی؟ اب عوام کی باری ہے عوام سوال پوچھے گی۔واجد ضیا ء نے کہا کہ 40لوگ تھے؟ کون تھے وہ 40لوگ جنہوں نے نوازشریف کیخلاف انکوائری میں حصہ لیا؟