مردان میں صوبے کی دوسری پبلک سیکٹر یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے باقاعدہ طور پر کام شروع کردیا

ہفتہ 14 اپریل 2018 21:47

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2018ء) خیبر پختونخوا حکومت کی منظوری سے یونیورسٹی آف انجینئرنگ پشاور کے بعد مردان میں صوبے کی دوسری پبلک سیکٹر یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے باقاعدہ طور پر کام شروع کردیا ہے ،مردان میں یو ای ٹی کا قیام اہلیان مردان کا دیرینہ مطالبہ تھا جسے خیبرپختونخوا حکومت نے پورا کردیا ہے اور ویمن یونیورسٹی کے بعد اس کا قیام ایک سنگ میل ہے ۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔فی الوقت مردان یونیورسٹی آف انجینئرنگ یونیورسٹی یو ای ٹی پشاور کے سابقہ مردان کیمپس کی عمارت میں کام کررہی ہے لیکن صوبائی حکومت نے یو ای ٹی مردان کی اپنی عمارت کی تعمیر کے لیے 350 کنال وسیع اراضی حاصل کررکھی ہے جس پر تین ارب 74 کروڑ روپے کی لاگت سے یونیورسٹی کی اپنی عمارت تعمیر کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

جبکہ پہلے سے پڑھائے جانے والے تین ڈسپلنز کے ساتھ ساتھ یہاں چار اور ڈسپلن میں انجینئرنگ کی تعلیم کا بھی اجراء کیا جارہا ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پورے صوبے میں صرف ایک انجینئرنگ یونیورسٹی کی وجہ سے یہاں طلبہ وطالبات کو بے پناہ مشکلات کا سامنا تھا تاہم مذکورہ نئی یونیورسٹی سے مشکلات میںخاطر خواہ کمی آجائے گی جبکہ یہاں طالب علموں کو ہاسٹل ، ٹرانسپورٹ ،میڈیکل ،سپورٹس اور سینٹرل لائبریری کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی اور اس سے دونوں انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں مسابقت کی فضا بھی قائم ہوگی اور نوجوانوں کو فنی تعلیم کے بہتر مواقع میسر آئیں گے ۔

اس کے ساتھ ساتھ ویمن یونیورسٹی کا قیام بھی مردان کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ تھا جس پر ماضی میں کسی نے توجہ نہیں دی تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے قائم کی جانے والی ویمن یونیورسٹی مردان میں کلاسز کا اجرا ء ہوچکا ہے او ر تخت بائی میں یونیورسٹی کی عمارت کی تعمیر کاکام زور وشور سے جاری ہے جس پر ڈھائی ارب روپے کی خطیر رقم خرچ ہوگی ۔ویمن یونیورسٹی کے قیام سے مخلوط تعلیم میں اپنی بچیوں کو نہ بھیجنے والے والدین بھی اب اپنی بچیوں کو اعلیٰ تعلیم دے رہے ہیں۔

اس وقت ویمن یونیورسٹی میں طالبات کو 12 ڈسپلن میں اعلیٰ تعلیم دی جارہی ہے جبکہ مزید پانچ ڈسپلن بھی شامل کیے جارہے ہیں اور اس مقصد کے لیے ذہین اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ایم فل اور پی ایچ ڈی فیکلٹی کا انتخاب بھی میرٹ پر عمل میں لایا گیا ہے ۔ خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں اس لیے ان کو ملک وقوم کے لیے ایک عظیم سرمایہ بنانے میں تعلیم کا کردار مسلمہ ہے اور اسی سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے ویمن یونیورسٹی مردان قائم کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :