100کنال اراضی دینے کی منظوری پر اساتذہ کے تحفظات دور کرنے کیلئے نظر ثانی کے لئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی،نان ٹیچنگ سٹاف کا سروس سٹریکچربھی منظورکرلیا گیا

ہفتہ 14 اپریل 2018 23:33

لاہور۔14 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2018ء) پنجاب یونیورسٹی یونیورسٹی سنڈیکیٹ اجلاس میں 100کنال اراضی دینے کی منظوری پر اساتذہ کے تحفظات دور کرنے کیلئے رکن صوبائی اسمبلی ماجد ظہور اور علامہ راغب نعیمی سمیت نظر ثانی کے لئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی،نان ٹیچنگ سٹاف کا سروس سٹریکچربھی منظورکرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز پنجاب یونیورسٹی سنڈکیٹ کا1726واںاجلاس کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں صوبائی و وفاقی گورنمنٹ کو دی جانے والی اراضی پر بحث کی گئی۔

وفاقی گورنمنٹ کی جانب سے گرڈ اسٹیشن کے لئے مانگی جانے والے 100کنال اراضی پر گزشتہ اجلاس میں سنڈیکیٹ نے منظوری دے دی تھی مگر سنڈیکیٹ کے اجلاس میں اسے دوبارہ زیر بحث لایا گیا تو اراضی دینے یا نہ دینے کے حوالے سے سنڈیکیٹ کی جانب سی7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس میں رکن صوبائی اسمبلی ماجد ظہور، علامہ راغب نعیمی، ڈاکٹر ساجد رشید، ڈاکٹر محبوب حسین، جاوید سمیع ، رانا عبد الماجد اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سنڈیکیٹ میں یہ بھی بحث کی گئی کہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی سے نکالی جانے والی کمرشل روڑ مولانا شوکت علی روڑ کے معاہدہ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کمیٹی کو کہا گیا کہ وہ پنجاب گورنمنٹ سے معاہدہ پر عمل درآمد کروانے کے لیے بھی ملاقات کریں۔ آسا کے صدر ڈاکٹر محبوب حسین نے تمام ممبران کو اراضی کے حقائق سے متعلق خط لکھا۔اس کے علاوہ سنڈیکیٹ اجلاس میں نان ٹیچنگ سٹافکے سروس سٹریکچر کی بھی منظوری دی گئی۔