ہم فخر سے عام انتخابات میں میدان میں اترینگے، خالفین کس منہ سے عوام کے پا س جائینگے،پرویز ملک

دن رات جھوٹ بولنے اور الزام تراشی کی سیاست کرنیوالا کبھی پاکستان کی خدمت نہیں کرسکتا ،عمران نذیر

منگل 17 اپریل 2018 19:43

ہم فخر سے عام انتخابات میں میدان میں اترینگے، خالفین کس منہ سے عوام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن)لاہور کے صدر محمد پرویز ملک،جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ ہم فخر سے عام انتخابات میں میدان میں اتریں گے لیکن خالفین کس منہ سے عوام کے پا س جائیں گے،ہم نے ملکی ترقی کوبام عروج دیا اور پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کردیا، مخالفین نے جھوٹ کے ریکارڈ بنائے ملکی ترقی کے راستے میں رکاٹیں کھڑی کیں عوام و دھوکا دیا، دن رات جھوٹ بولنے والا اور الزام تراشی کی سیاست کرنے والا لیڈرکبھی پاکستان کی خدمت نہیں کرسکتا ، ہمارا راستہ گالی نہیں، خوشحالی ہے ،مخالفین نے الزامات کی سیاست کی اور ہم نے عوام سے کئے وعدے پورے کئے۔

دن رات محنت کی اور عوام کی خدمت کی اور خدمت کا یہ سفر آئندہ بھی جاری رکھیں گے،تحریک انصاف اور اس کے لیڈر عمران نیازی کی سیاست جھوٹ،الزام تراشی، انتشار، دھرنے، لاک ڈائون اور سول نا فرمانی کے گرد گھومتی ہے۔

(جاری ہے)

دن رات جھوٹ بولا، الزام تراشی کی جبکہ ہم نے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اپنے حلقوں کینکارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ، چوہدری شہباز،سید توصیف شاہ،سینیٹرڈاکٹر اسد اشرف،عامر خان،ڈپٹی میئر میاں طارق، نذیر خان سواتی،زرقا جاوید،نسیم بانو، سمیر امجد، چوہدری عبدالمجید چن نمبردار،جاوید اقبال سمیت دیگر نے بھی میاں نواز شریف کی تا نا اہلی کے خلاف فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اوراس فیصلے کو جانبداری قراردیا ہے،انہوں نے کہا کہ ماضی میں منصوبوں کی آڑ میں قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا جبکہ بعض سیاسی عناصر نے دھرنوں اور لاک ڈائون کے ذریعے تعمیر و ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اور یہ عناصر ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے شفاف ترین منصوبوں کو مکمل ہوتا دیکھ کر پریشان ہیں کیونکہ آج قومی خزانے کی پائی پائی امانت سمجھ کر ترقیاتی منصوبوں پر صرف کی جا رہی ہے ایک طرف شفافیت، محنت، دیانت، امانت اور خدمت کی سیاست ہے جبکہ دوسری طرف افراتفری، لوٹ مار اور دشنام طرازی اورانتشار کی سیاست ہے۔

متعلقہ عنوان :