صاف پانی کرپشن کیس میں گرفتار چاروں ملزمان 2مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

ملزمان ناصر قادر بھدل،ڈاکٹر ظہیر الدین،محمد سلیم اور محمد مسعود اختر کو سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا

بدھ 18 اپریل 2018 15:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) احتساب عدالت نے صاف پانی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کے فراڈ میں مبینہ ملوث چار ملزمان کو 2مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ نیب کی جانب سے کروڑوں روپے کے فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث 4ملزمان ناصر قادر بھدل،ڈاکٹر ظہیر الدین،محمد سلیم اور محمد مسعود اختر کو سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا ۔

نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزم ناصر قادر بھدل صاف پانی کمپنی میں بطور چیف پروکیورمنٹ آفیسر تعینات رہا،ملزم ڈاکٹر ظہیر الدین چیف ٹیکنیکل آفیسر صاف پانی کمپنی تعینات رہا ،ایسوسی ایٹڈ کنسلٹنٹ انجینئر ملزم محمد سلیم اختر صاف پانی کمپنی کیساتھ پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ سپیشلسٹ منسلک رہا جبکہ ملزم محمد مسعود اختر مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس بی پمپس صاف پانی کمپنی میں بطور کنٹریکٹر منسلک رہا۔

(جاری ہے)

ملزمان کی آپس کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا،ملزمان نے 2015ء سے 2016ء کے دوران بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں116 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے، ملزمان کی جانب سے پلانٹس کی نصبی کے حوالے سے کاغذات میں قیمتوں کا غلط تعین و انداج کیا گیا اورحکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزمان سے تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ۔ جس پر احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے چاروں ملزمان کو 2مئی تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے ریمانڈ مکمل ہونے پر دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا ۔

متعلقہ عنوان :