پاکستان ریلوے کے اسٹیشن ماسٹروں کا یکم مئی کو اجتماعی استعفے پیش کرنے کا اعلان

اسٹیشن ماسٹر اپ گریڈیشن، ترقیوں اور تنخواہوں میں اضافے سے محروم ہیں : راجہ عرفان ریلوے میں مالی بے ضابطگیوں کے ازخود نوٹس کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا ہے

بدھ 18 اپریل 2018 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2018ء) پاکستان ریلویز سمپارس یونین نے ریلوے کے اسٹیشن ماسٹروں کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنا احتجاجی پروگرام تشکیل دے دیا ہے، احتجاجی پروگرام کا فیصلہ گزشتہ روز ریلوے سمپاس یونین کے مرکزی رہنما راجہ عرفان کی زیر صدارت ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس میں کیا گیا، فیصلے کے مطابق سمپارس یونین کے تمام عہدیداران اور کارکنان 25 سے 27 اپریل تک ملک بھر میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے جبکہ یکم مئی سے ملک بھر کے اسٹیشن ماسٹر اپنے اجتماعی استعفے پیش کریں گے، ریلوے سمپارس یونین کا مطالبہ ہے کہ اسٹیشن ماسٹروں کو ٹکٹ چیکرز اور گارڈز کی طرح ترقیاں دی جائیں اور ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، راجہ عرفان نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات منظور نہ کئے گئے تو ہم دیکھیں گے کہ پاکستان ریلوے ٹرینوں کو کیسے رواں دواں رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلوے کی یہ عجیب منطق ہے کہ ریلوے اسٹیشن ماسٹروں کے ماتحت کام کرنے والے ٹکٹ چیکرز ، گارڈز اور دوسری من پسند کیٹگریوں کو ترقیاں دینے کے ساتھ ساتھ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جا چکا ہے جبکہ ریلوے کے اسٹیشن ماسٹروں کے ماتحت یہ تمام کیٹگریاں ہیں لیکن اس کے برعکس ملک بھر کے اسٹیشن ماسٹر اپ گریڈیشن، ترقیوں اور تنخواہوں میں اضافے سے محروم ہیں۔ ریلوے سمپارس یونین نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے پاکستان ریلوے میں 60 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے ازخود نوٹس کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔