بھارت میں ترقی کے دعوے دھرے رہ گئے،

ہر گھنٹے میں ایک بھارتی طالب کی علم خودکشی زیادہ تر خودکشی کرنے والے طالبعلم ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں،خودکشی کرنیوالوں کی اصل تعدادزیادہ ہے،ماہرین

جمعہ 20 اپریل 2018 13:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) بھارت میں مودی سرکار کے ترقی کے تمام دعووؤں کے باوجود مایوسی میں اضافہ ہوا ہے اور بھارتی تعلیمی اداروں میں طلبہ کی خودکشی کا سلسلہ جاری ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں طلبہ میں خودکشی کے واقعات اب غیرمعمولی نہیں رہے۔ غیر یقینی مستقبل اور دیگر اسباب کی وجہ سے ہر ایک گھنٹے میں ایک طالب علم اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کے لیے مجبور ہو رہا ہے۔

زیادہ تر خودکشی کرنے والے طالبعلم ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق طلبہ کے خودکشی کے مختلف اسباب ہیں۔ تاہم پڑھائی کا دباؤ اور غیر یقینی کیریئر سب سے اہم ہیں۔ بعض طلبہ ریگنگ کی وجہ سے پریشان ہوکر اپنی زندگی کو ختم کر لینے کا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جب کہ طالبات چھیڑ خانی سے تنگ آکر خود اپنی جان لے لیتی ہیں۔ بھارت میں جرائم کے اعدادو شمار جمع کرنے والا ادارے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں ہر روز بیس سے زائد طلبہ خودکشی کر لیتے ہیں۔ گویا کہ تقریباً ہر ایک گھنٹے میں ایک طالب علم اپنی زندگی کا چراغ گل کر رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔