مسئلہ کشمیر پر نہ صرف کشمیری قیادت مکمل طور پر متحد ہے بلکہ عوام میں بھی اس ضمن میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے‘بازل نقوی

وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈر،سابق وزیراعظم اور دیگر جماعتوں کے قائدین نے ملکر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر توجہ دیں

جمعہ 20 اپریل 2018 21:13

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق خان کی جانب سے بھارتی وزیراعظم مودی کی لندن آمد کے موقع پر اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں آزادکشمیر کی تمام سیاسی قیادت سے مشاورت کر کے متفقہ طو ر پر حکمت عملی بنانے اور ملکر احتجاج کرنے کو سیاسی و سماجی رہنماوں ،صحافیوں اور وکلاء سمیت رائے عامہ کے لیڈروں نے سراہا ہے۔

تجزیہ نگاروں نے اس ضمن میں اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین،سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ،،عبدالرشید ترابی،،لارڈ نذیر احمد،کی کاوشوں کو بھی سراہا ہے۔اس ضمن میں سابق وزیر اطلاعات پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء سید بازل علی نقوی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر نہ صرف کشمیری قیادت مکمل طور پر متحد ہے بلکہ عوام کے اندر بھی اس ضمن میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے جب بھی ریاست میں یا بیرون ملک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی پروگرام ترتیب دیا جاتا ہے تو اسمیں سیاسی قیادت ایک ہو جاتی ہے۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے مظالم دنیا کو بتانے کے لئے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو ملکر احتجاج کرنے کے اقدام کو سراہا۔آزادکشمیر سپریم کورٹ کی وکیل راحت فاروق راجہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کشمیری قیادت کی جانب سے بین الاقوامی فورم پر اس مظاہرے سے دنیا کو پتہ چلا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کشمیریوں کی جدوجہد ہے جو وہ اپنے حق خودارادیت کیلیے کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا نے بھی اس کو نمایاں کوریج دی ہے جس سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور بھارتی وزیراعظم کا سفاک چہرہ اجاگر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ،اپوزیشن لیڈر،سابق وزیراعظم اور دیگر جماعتوں کے قائدین نے ملکر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر توجہ دیں۔آل کشمیر نیوز پیپر سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے اس حوالے سے اسے ایک نہایت مثبت قدم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے انسانیت سوز اقدامات کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لئے کشمیری سیاسی قیادت کا ملکر احتجاج کرنا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی جانب توجہ دلوانا ایک اچھا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا اس سے یہ پیغام گیا ہے کہ کشمیری حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں متحد ہیں۔ سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے صدر سید ابرار حیدر نے اسے آزادکشمیر کی تاریخ کا ایک سنہری باب قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بیرون ملک مظاہروں کے دوران برادریوں اور گروہی تقسیم کی وجہ سے ایسے احتجاج فوکس حاصل نہیں کر سکتے تھے،مگر اس احتجاج کی خاص بات اسمیں تمام کمیونٹی کا اتحاد اور اسمیں اقلیتوں سکھ اور دلتوں کی نمایاں شرکت تھی جنہوں نے سفاک بھارتی وزیراعظم مودی کا گھناونہ چہرہ بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پر قائد ایوان راجہ فاروق حیدر ،اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین ،سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور لارڈ نذیر احمد کی سیاسی بصیرت اور دور اندیشی عیاں ہوئی ہے جس سے آنے والے وقتوں میں مسئلہ کشمیر کو زیادہ ٹھوس انداز میں اجاگر کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔کشمیری قیادت کی جانب سے ملکر بھارتی وزیراعظم کے خلاف مظاہرے کو کشمیر جرنلسٹ فورم کے صدرسردار عابد خورشید نے اسے خوش آئند قدم۔

قرار دیتے ہوے اس قومی مسئلے پر پاکستان اور کشمیر کی قیادت کو متفقہ اور مضبوط موقف اپنانے کی تجویز دی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قیادت نے بھارت کے سیکولر چہرے سے نقاب اٹھا کر دنیا کو بتا دیا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہے جس پر عالمی توجہ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آصفہ بانو کیس سے بھی بھارت کو مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔

سینئر وکیل خواجہ نعمان الحق ایڈوکیٹ نے کہا کہ بھارتی فوج کے ظلم وستم ،پیلٹ گنز کے بے تحاشہ استعمال اور نہتے عوام کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے پر آزادکشمیر کی سیاسی قیادت نے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں ملکر بھارتی وزیراعظم کے خلاف مظاہرہ کر کے بھارتی کھوکھلی جمہوریت کو بے نقاب کر دیا ہے۔انہوں نے سیاسی جماعتوں کے اس اتحاد کو مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب ایک اچھی پیشرفت قرار دیا۔