پاکستان تمام اسلامی ممالک پر بازی لے گیا

پاکستان اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان نے اتحاد میں شامل فوجی دستوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے جدید تربیت اور دیگر دفاعی شعبوں میں فنی معاونت اور ضروری وسائل فراہم کرنے پرآمادگی ظاہر کر دی

جمعہ 20 اپریل 2018 20:57

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اپریل2018ء) پاکستان تمام اسلامی ممالک پر بازی لے گیا،پاکستان اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے،پاکستان نے اتحاد میں شامل فوجی دستوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے جدید تربیت اور دیگر دفاعی شعبوں میں فنی معاونت اور ضروری وسائل فراہم کرنے پرآمادگی ظاہر کر دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقپاکستان اور سعودی قیادت کے مابین حالیہ دنوں میں اسلامی فوجی اتحاد کی تنظیم نو اورمربوط بنانے کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔پاکستان مختلف اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔پاکستان نے مختلف اسلامی ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد میں شامل فوجی دستوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے جدید تربیت اور دیگر دفاعی شعبوں میں فنی معاونت اور ضروری وسائل فراہم کرنے پر بتدریج آمادگی کا اظہار کردیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور سعودی قیادت کے مابین حالیہ دنوں میں اسلامی فوجی اتحاد کی تنظیم نو اورمربوط بنانے کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔سعودی قیادت کی جانب سے پاکستان سے حالیہ رابطوں میں کہا گیا کہ پاکستان مختلف اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ اس فوجی اتحاد کو دفاعی سطح پر مربوط اور مستحکم بنانے میں پاکستان کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔

پاکستان کی جانب سے اس معاملے میں تعاون اپنی قومی سلامتی کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔وفاقی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اہم امور کی منظوری وزیراعظم عسکری قیادت سے مشاورت کے بعد دیں گے۔مختلف اسلامی ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد کی عملی تشکیل اور قواعد و ضوابط طے کرنے کیلیے’’دو مراحل‘‘ پر مبنی حکمت عملی ارکان ممالک نے باہمی مشاورت سے طے کر لی ہے۔

فوجی اتحاد کی عملی تشکیل اور قواعد و ضوابط طے کرنے کیلیے’’دو مراحل‘‘ پر مبنی حکمت عملی ارکان ممالک نے باہمی مشاورت سے طے کر لی ہے تاہم اس حکمت عملی کے پہلے مرحلے میں ارکان ممالک کی حکومتوں کی مشاورت سے اسلامی فوجی اتحاد کی عملی تشکیل کیلیے ’’ قواعد و ضوابط ‘‘طے کیے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں اتحاد میں شامل ممالک کے تعاون سے اس کا فوجی سیٹ اپ بتدریج قائم کیا جائے گا، مذکورہ اسلامی اتحاد ’’بری، بحری اور فضائی‘‘ فوجی سیٹ اپ پر مشتمل ہوگا، اس اسلامی فوجی اتحاد کا اولین ایجنڈا ارکان ممالک سے دہشت گردی اور شدت پسندی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

وفاق کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسلامی فوجی قیادت کی عملی تشکیل کیلیے سعودی حکام ارکان ممالک کی حکومتوں سے رابطے میں ہیں، یہ رابطے ’’براہ راست‘‘ کے بجائے ’’ پس پردہ ‘‘ سفارتی حکمت عملی کے تحت کیے گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کی تشکیل کیلیے سعودی حکام ارکان ممالک سے مشاورت کر ر ہے ہیں۔اس اسلامی فوجی اتحاد کا اولین ایجنڈا ارکان ممالک سے دہشت گردی اور شدت پسندی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :