مارچ میں ریٹائر ہونیوالے خاتون سمیت دیگر سابقہ سینیٹروں نے آنیوالے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا

جمعہ 20 اپریل 2018 23:02

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) بلوچستان سے مارچ میں ریٹائر ہونیوالے خاتون سمیت دیگر سابقہ سینیٹروں نے آنیوالے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں نے ان سے رابطے شروع کردیئے ہیں جس کیلئے انہوں نے کوئٹہ شہر میں شدید سردی کے باوجود دعوتوں اور مہمان خانوں کو آباد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے ،بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 11سینیٹرز نے سینیٹ سے ریٹائرمنٹ کے آنیوالے عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ان میں پیپلزپارٹی کے سابقہ سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی ،سابقہ سینیٹر نوابزادہ سیف اللہ مگسی ،سابقہ سینیٹر محمد یوسف ،سابقہ سینیٹر روزی خان کاکڑ ،بی این پی (عوامی) کے سابق سینیٹر میر اسرار اللہ زہری،سابقہ سینیٹر نسیمہ احسان ،مسلم لیگ ق کے سابق سینیٹر سید الحسن مندوخیل اور سابقہ سینیٹرروبینہ عرفان ،جمعیت علماء اسلام کے سابقہ سینیٹر حافظ حمداللہ ،سابقہ سینیٹر مفتی ستار اور عوامی نیشنل پارٹی کے سابقہ سینیٹر دائود خان اچکزئی شامل ہیں ،مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر اور سابقہ وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے دور میں جو سابقہ مشیر ،ایڈوائزر نے بھی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے بعض مشیروں ،ایڈوائزروں نے بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ،ریٹائر ہونیوالے سینیٹروں سے بہت سی سیاسی جماعتوں نے رابطے قائم کئے اور انکو اپنی پارٹی میں دعوت دینے کی شمولیت ہے اس سلسلے میں انہوں نے اپنا حلقہ انتخاب اور ووٹروں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیئے ہیں ،سابقہ سینیٹروں میں بعض سینیٹر ایسے بھی تھے جنہوں نے 6سال تک اپنے حلقوں کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں پتہ کہ انکا حلقہ کونسا ہے ،نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے خاص طورپر سابقہ سینیٹروں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔