وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، مفتاح اسماعیل کی قیادت میں پاکستانی وفد کی آئی ایم ایف/عالمی بینک کی سپرنگ میٹنگ میں شرکت

وفد کی اس موقع پر آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر مٹسو ہیرو فروساوا اور ان کی ٹیم سے ملاقات

ہفتہ 21 اپریل 2018 16:30

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، مفتاح اسماعیل کی قیادت میں پاکستانی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، ریونیو و اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف/عالمی بینک کی سپرنگ میٹنگ 2018ء میں شرکت کی وفد نے اس موقع پر دیگر کئی ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ جن میں آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر مٹسو ہیرو فروساوا اور ان کی ٹیم سے ملاقات بھی شامل ہے۔

اس موقع پر پاکستان کی معاشی کارکردگی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ انہوں نے عالمی بینک ایتھل سنھائوزر سے بھی ملاقات کی جو جنوبی ایشیا ئی خطہ کے لئے عالمی بینک کی جانب سے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ اس موقع پر پاکستان میں کئے جانے والے اقدامات اور آئی ایف سی کے جاری منصوبوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے جنوبی ایشیاء کے لئے بینک کی نائب صدر سنیزینا سٹولج کویک سے بھی ملاقات کی۔

وزیراعظم کے مشیر نے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے حکام کو پاکستان کی موجودہ اقتصادی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران بھی پاکستان مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کا ہدف حاصل کر رہا ہے جبکہ آئندہ سالوں کے دوران بھی جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی معیشت کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کے نتیجہ میں جی ڈی پی کی شرح نمو کے ہدف کے حصول میں مدد ملی ہے۔

انہوں نے ملک کی بڑھتی ہوئی برآمدات کے حوالے سے بھی بتایا جبکہ حکومت کی جانب سے معاشی ترقی کے لئے کئے جانے والے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ عالمی بینک کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر وزیراعظم کے مشیر نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکی ہیکو ناکائو سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کی معاشی کارکردگی اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جن میں اے ڈی بی حکومت پاکستان کی معاونت کر سکتا ہے۔

اس موقع پر اے ڈی بی کے صدر نے وزیراعظم کے مشیر کو یقین دلایا کہ بینک ترقی کے عمل میں اپنی معاونت جاری رکھے گا اور پاکستان کا ایک بڑا ترقیاتی شراکت دار ثابت ہو گا۔ انہوں نے مشیر خزانہ کو ایشیائی ترقیاتی بینک کے آئندہ ماہ منیلا میں ہونے والے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔ افغان وزیر خزانہ اکلل حاکمی سے ملاقات کے دوران فریقین نے دونوں ممالک کی باہمی تجارت کو متاثر کرنے والے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا کہ ان مسائل کے خاتمے کے لئے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔

اس حوالے سے گروپ کا پہلا اجلاس مئی کے آغاز میں منعقد ہو گا۔ مشیر خزانہ نے عالمی بینک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم کی سربراہی میں ہونے والے گول میز مذاکرے کے شرکاء کو پاکستان کے سڑک اور خطے کے منصوبے کے ترقیاتی اثرات کے بارے میں بتایا۔ گورنر سٹیٹ بینک اور سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن بھی وفد میں شامل ہیں جبکہ پاکستانی وفد کی معاونت واشنگٹن میں کمرشل قونصلر اور عالمی بینک میں پاکستان کے متبادل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کی۔