مرض کو بگاڑنے میں عطائیوں کا بہت ہاتھ ہوتا ہے ،عطائیوں کے کلینک سیل کرنے میں کسی دباؤ،دھمکی کی پرواہ نہ کی جائے‘ خواجہ عمران نذیر

محکمہ صحت کے ضلعی افسران عطائیت کے مکمل خاتمے میں موثر کردار ادا کریں ،پنجاب میں ایمونائزیشن کوریج کو 100 فیصد تک لے جانے میں والدین کو کردار ادا کرنا ہوگا‘صوبائی وزیر کی زیر صدارت صوبے کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ کا ماہانہ اجلاس

ہفتہ 21 اپریل 2018 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ صوبے سے عطائیت کے مکمل خاتمے کیلئے افسران اپنا موثر کردار ادا کریں اور عطائیوں کے کلینک سیل کرنے میں کسی دباؤاور دھمکی کی پرواہ نہ کریں ،حکومت افسران کے ساتھ ہے ،مرض کو بگاڑنے میں نیم حکیم اور عطائیوں کا بہت ہاتھ ہوتا ہے اور ڈینگی اور دیگر مریضوں کو عطائیوں سے علاج کی بہت بڑی قیمت چکانا پڑی۔

انہو ںنے یہ بات مقامی ہوٹل میں گذشتہ روز پورے صوبے کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ کے ماہانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر منیر احمد ، محکمہ کے سینئر افسران اور تمام تحصیلوں سے آئے ہوئے DDOsH نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ صوبہ پنجاب کو ای پی آئی کی کامیابی پر فخر کرنا چاہیے کیونکہ محکمہ صحت کے افسران اورورکرز کی محنت سے پنجاب میں روٹین ایمونائزیشن 80 فیصد سے اوپر جاچکی ہے تاہم اس کو 100 فیصد تک لیجانے میں والدین کو اپنا خصوصی کردارا ادا کرتے ہوئے اپنے بچوں کے حقوق سے متعلق ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی ۔

خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ والدین اپنے بچوں کی صحت کی خاطرکچھ وقت نکالیں اور انکی صحت کو یقینی بنانے کیلئے حفاظتی ٹیکوں کا کورس اور پولیو ویکسینیشن کرائیں ۔ وزیر صحت کا کہنا تھا کہ گھر گھر جانے والی پولیو ٹیمو ںکے ساتھ والدین کا تعاون ناگزیر ہے ۔ سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے ضلع و تحصیل میں ہیلتھ فسیلیٹیز کا وزٹ اپنا معمول بنائیں اور دورے کے دوران جو نقائص اور خرابیاں سامنے آئیں ان کے ازالے کیلئے فور ی اقدامات کریں ۔

DDOsH کے ماہانہ اجلاس کے دوران بیماریوں کی روک تھام ، ای پی آئی کوریج او رپرائمری ہیلتھ سروسز کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرز ہیلتھ کوضروری ہدایات جاری کی گئیں اور اس حوالے سے انکی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ بھی لیاگیا۔