دوسرا ایک روزہ عوامی حقوق مرکزی کنونشن 2018کی رابطہ مہم جاری

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:11

ْمیرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اپریل2018ء) دوسرا ایک روزہ عوامی حقوق مرکزی کنونشن 2018کی رابطہ مہم جاری گزشتہ روز میاں محمد ٹائون میں مختلف تاجروں ، دوکانداروں اور محنت کشوں میں ہینڈبل اور دعوتی رکے تقسیم کیے گے ۔اس موقع پر جموں کشمیر ورکرز پارٹی کی کنونینگ کمیٹی کے چیئرمین رضوان کرامت نے تاجروں دوکانداروں اور محنت کشوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج جہاں ہم شکا گو کے کے مزدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں وہاں ہمیں آج کے محنت کش اور مزدور کے حالات زندگی پر نظر ڈالنی ہے ۔

ہم کشمیر میں رہ رہے ہیں ہماری ذمہ داری کشمیر میں بنتی ہے یہاں کے محنت کش جو یہاں کی مجموعی آبادی کا 99فیصدسے زائد ہیں کو درپیش مسائل کی نشاندہی کریں اور پھر ان کا درست سائنسی بنیادوں پر حل پیش کریں ۔

(جاری ہے)

آج ہم آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں دیکھیں تویہاں کے شہری ایک جاگیرداری اور زرعی سطح کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔ جبکہ دنیا سرمایہ داری سے آگے نکل رہی ہے ۔

ہم دنیاسے بچھڑے ہوئے ہیں ۔ ہم تما م بنیادی شہری سہولتوں سے محروم ہیں۔ نوجوانوں کے پا س باعزت روزگار کے لیے ملک چھوڑنا شرط ہے ۔ صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ جسکی وجہ سے ہمارے عزیز واقارب سک سک کر زندگی کی بازی ہاررہے ہیں ۔ہماری نئی نسل کے لیے معیاری تعلیم ایک خواب ہے ۔عوام طویل بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں جس سے درزی باربر الیکٹریشن ،ویلڈر، پرنٹنگ پریس مالکان سمیت متعدد شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں کا براہ راست معاشی قتل ہورہا ہے ۔

پینے کا صاف پانی ناپیدہے ۔ غرض کشمیر کے شہری 21ویں صدی میں بھی حکمرانوں کی خود غرضی اور بے حسی کی وجہ سے پتھر کے دور میں رہنے پر مجبور ہیں ۔ اس موقع پر راشد محمود ایڈووکیٹ ، حسیب حید ر ، کاشف جاوید ، لئیق احمد ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجو د تھے ۔