تعلیم سدھارو اتحاد کی جانب سے تعلیم سے محروم بچوں کو اسکول میں داخل کروانے کے لیے درگاہ قائم شاہ بخاری سے ریلی نکالی گئی

ہفتہ 21 اپریل 2018 19:24

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) حکومت سندھ کی جانب سے نافذ کردہ تعلیمی ایمرجنسی پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث لاڑکانہ میں سینکڑوں بچے تاحال تعلیم سے محروم ہیں۔ تعلیم سدھارو اتحاد کی جانب سے تعلیم سے محروم بچوں کو اسکول میں داخل کروانے اور سہولیات دینے کے لیے درگاہ قائم شاہ بخاری سے ریلی نکالی گئی جس میں مکرانی محلہ کے معصوم بچوں، خواتین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں تعلیمی پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جس میں ہمیں تعلیم دو سمیت دیگر مختلف نعرے درج تھے۔

اس موقع پر سید ارشد شاہ، روشن جمالی اور دیگر کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ شہر کے مکرانی محلہ میں 200 بچے مقیم ہیں جن میں سے 100 سے زائد تعلیم کے زیور سے محروم ہیں اس کے علاوہ لاڑکانہ کے دیہات میں کئی اسکول بند پڑے ہوئے ہیں جنہیں کھلوانے کے لیے محکمہ تعلیم سمیت متعلقہ افسران نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان تو کیا گیا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے، اس وقت بھی اسکولوں میں پرانے نصاب کے تحت بچوں کو تعلیم دی جارہی ہے جبکہ اسکولوں سے باہر بچوں کو مقامی اسکولوں میں داخلا دینے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

مظاہرین نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ مکرانی محلہ میں پرائمری اسکول قائم کرنے سمیت صوبے بھر میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کو یقینی بناکر بچوں کو تعلیمی سہولیات سے آراستہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :