دینی رہنمائوں کی سکیورٹی واپس لے لینا سکیورٹی رسک ہے، مولانا قاضی عبدالرشید

کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں حکمران ذمہ دار ہوں گے،علماء کامشترکہ بیان

ہفتہ 21 اپریل 2018 20:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2018ء) وفاق المدارس کے قائدین سمیت دیگر اہم دینی رہنمائوں کی سکیورٹی واپس لے لینا سکیورٹی رسک ہے،غیر اہم لوگوں سے سکیورٹی واپس لینے کی ہدایات پر وفاق المدارس کے قائدین جیسی اہم شخصیات سے بھی سکیورٹی واپس لینا بدنیتی پر مبنی ہے،وزیروں مشیروں کے ساتھ سکیورٹی کے قافلے اور مذہبی رہنمائوں سے ایک دو دو اہلکار بھی واپس لے لینا د ہرا معیار ہے جس پر فوری نظر ثانی کی جائے، حکومت کی طرف سے مذہبی رہنمائوں کو سیکیورٹی کی فراہمی کوئی احسان نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے،حکومت اپنی ذمہ داری کی ادائیگی میں کسی کوتاہی کی مرتکب نہ ہو ۔

ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم مولانا قاضی عبدالرشید،مسوول برائے اسلام آباد مولانا ظہور احمد علوی،مولانا نذیر فاروقی،مولانا عبدالقدوس محمدی اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ صدر وفاق مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس اور دیگر ممتاز علما کرام اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین سے سیکیورٹی واپس لے لینا سیکیورٹی رسک اور قابل مذمت اقدام ہے۔

(جاری ہے)

غیراہم لوگوں کی سیکورٹی واپس کرنے کے احکامات پر قائدین وفاق جیسے اہم ترین لوگوں سے سیکیورٹی واپس لے لینا بدنیتی پر مبنی ہی- ہمارے قائدین کو سیکیورٹی کی فراہمی حکومت کا احسان نہیں بلکہ حکومتی ذمہ داری ہی-کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں حکمران ذمہ دار ہوں گی-وفاق المدارس کے رہنماں نے کہا کہ وزیروں مشیروں کے ساتھ سیکیورٹی اہلکاروں کے پورے پورے قافلے چلتے ہیں جبکہ علما کرام کو دئیے گئے ایک دو سیکیورٹی اہلکار بھی واپس لے لینا دوہرا معیار ہے جس پر فی الفور نظر ثانی کی جائی-انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ علما کرام اور مذہبی رہنماں کو سیکیورٹی کی فراہمی کی ذمہ داری میں کسی قسم کی کوتاہی کا ارتکاب نہ کیا جائے۔