چہلہ بانڈی میں 30سے زائد پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار ،کارگردگی دکھانے والے اسکول بھی لپیٹ میں آگئے

اتوار 22 اپریل 2018 13:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) چہلہ بانڈی میں 30سے زائد پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار ،کارگردگی دکھانے والے اسکول بھی لپیٹ میں آگئے ! ،ْ ساکھ خراب کرنے کی کوشش ، وزیر تعلیم آزادکشمیر نوٹس لیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق نثار کیمپ تا چہلہ پل تک 30سے زائد پرائیویٹ اسکول جبکہ 2سرکاری اسکول کھول رکھے ہیں جن میں مزید رجسٹریشن کیلئے پرائیویٹ سکولوں کی لیسٹ گئی ہوئی ہے وہاں سوچنے کی بات ہے کہ چھوٹے سے علاقہ میں 30سے زائد پرائیویٹ اسکولوں کی موجودگی ایک سوالیہ نشان ہے وہاں ان میں کھولنے والے پرائیویٹ اسکولوں کے مالکانوں نے پیسہ کمانے کیلئے نئے نئے حربے تو آزمارکھے ہیں وہاں تعلیم کا نام و نشان نہیں ہی اپنی سکولوں کی کارگردگی بنانے کیلئے حالیہ ہونے والے امتحانات میں فیل ہونے والے بچوں کو بھی شیلڈ اور ٹرافی دے کر ایک طرف والدین کو تو خوش کردیا مگر وہاں دوسری جانب طلبا و طالبات کا مستقبل تباہ کردیا ، اِن کا تعلیمی معیار صفر ہوکر رہ گیا ہے ! وہاں چہلہ میں موجود چند نامی گرامی اسکول جن کی سالانہ کارگردگی بھی اچھی ہے ، اُن کی ساکھ خراب کرنے کیلئے نئے پرائیویٹ اسکولوں کی تعداد 30سے زائد ہوگئی ہے جو کہ سوالیہ نشان ہے ، وزیر تعلیم آزادکشمیر بیرسٹر افتخار گیلانی فوری طور پر نوٹس لے کر نئے کھلنے والے پرائیویٹ اسکولوں پر پابندی عائد کریں جبکہ ناقص کارگردگی والے اسکولوں کو بند کیا جائے ،تاکہ بچوں کا تعلیمی معیار خطرے میں نہ پڑ سکے ۔

متعلقہ عنوان :