سال 2017-18میں پنجاب میں 50لاکھ73ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی

روئی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آئندہ سال قیمتوں میں زیادہ اضافے کا رجحان برقرار رہے گا

اتوار 22 اپریل 2018 17:13

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2018ء) زرعی ماہرین نے کہاہے کہ بین الاقوامی منظر نامے کے مطابق روئی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آئندہ سال قیمتوں میں زیادہ اضافے کا رجحان برقرار رہے گا جبکہ پنجاب میں رواں برس بھی گذشتہ سال کی نسبت کپا س کی پیدوار میں مزید اضافہ ہو گا ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایاکہ محکمہ زراعت پنجاب نے رواں برس کپاس کی بیماریوں سے پاک فصل کے حصول کے لیے قابل قدر اقدامات کیے اور انہی اقدامات کے تحت یکم اپریل تک کپاس کی کاشت پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔

ترجمان نے قومی خبر ایجنسی کو بتایاکہ سال 2017-18میں پنجاب میں کل 50لاکھ73ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت کی گئی جبکہ سال 2017-18میں صوبہ میں کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 20.48من ریکارڈ کی گئی۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید بتایاکہ 2016-17میں صوبہ میں کل 44لاکھ86ہزار ایکڑ رقبہ پرکپاس کی کاشت ہوئی ۔ترجمان نے نیوز ایجنسی کو بتایاکہ کپاس کی کاشت کے رقبہ میں اضافے کے لیے محکمہ زراعت کے اقدامات کی بدولت ہر سال کپاس کے کاشتہ رقبے میں اضافہ ہو رہاہے ۔

کراپ رپورٹنگ سروسز کے اعداد و شمار کے مطابق محکمہ زراعت کی بہتر حکمت عملی کے تحت 2017-18 میں گزشتہ برس کی نسبت 13.10فیصد زائد رقبہ پر کپاس کی کاشت ہوئی جبکہ سال2016-17میں صوبہ میں کل69لاکھ78ہزار روئی کی گانٹھیں پیدا ہوئیں۔کراپ رپورٹنگ سروسز کے مطابق 2017-18 کے دوران 80لاکھ 78ہزار روئی کی گانٹھیں حاصل ہوئیں جوکہ گزشتہ سال کی نسبت 15.70فیصد زائدہیں۔

متعلقہ عنوان :