Live Updates

تحریک انصاف نے اپنے اراکین پر الزام لگا کر سینٹ انتخابات کو مشکوک بنا دیا ہے ، سابق سینیٹر حافظ حسین احمد

ووٹ بیچنے والوں کی طرح اگر ووٹ خریدنے والوں کے نام ظاہر کئے جاتے تو شاید ان کے اپنے پردہ نشین بھی اس میں آجاتے وزیر اعظم نے سینٹ انتخابات کے بجائے صرف سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کو تنقید کا نشانہ بنا کر بغض کا مظاہرہ کیا ہے، صحافیوں سے گفتگو

اتوار 22 اپریل 2018 18:10

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) متحدہ مجلس عمل کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیئرمین و جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری اطلاعات سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے اپنے اراکین پر الزام لگا کر سینٹ انتخابات کو مشکوک بنا دیا ہے ، ووٹ بیچنے والوں کی طرح اگر ووٹ خریدنے والوں کے نام ظاہر کئے جاتے تو شاید ان کے اپنے پردہ نشین بھی اس میں آجاتے ، وزیر اعظم نے سینٹ انتخابات کے بجائے صرف سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کو تنقید کا نشانہ بنا کر بغض کا مظاہرہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز جیکب آباد کے صحافیوں کے وفد نے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ تحریک انصاف نے جس انداز میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اپنے اراکین پر الزام لگایا ہے اس سے انہوں نے سینیٹ انتخابات کو ہی مشکوک بنا دیا ہے کیوں کہ بقول ان کے کہ ان کے 20ارکان بکے ہیں جس کی انہوں نے تحقیقات بھی کی ہے ، وہ اس تحقیقات کے نتیجے میں یہ بھی بتائیں کہ جب ان کو یہ پتہ چلا ہے کہ کس نے کتنے پیسوں میں ووٹ بیچا ہے یقینا پیسے دینے والوں کابھی علم ہوگا ،انہوں نے کہا کہ پیسے لینے والوں کے نام تو آگئے ہیں لیکن خریدنے والوں کے نام نہیں آئے ہیں اس کی مکمل طور پر تحقیقات ہونی چاہئے ہوسکتا ہے کہ تحریک انصاف کے پردہ نشین بھی اس میں آتے ہونگے اس لیے انہوں نے صرف یکطرفہ کارروائی کی ہے دوسری طرف انہوں نے توجہ نہیں دی،انہوں نے کہا کہ ایم پی ایز کے متعلق تحقیقات ’’پتلے پرویز‘‘ پرویز خٹک نے کی ہے اس لیے غالباً ووٹ بیچنے والوں کو بے نقاب کیا ہے لیکن ووٹ خریدنے والوں کو نہیں کیوں کہ اس سے ’’پتلے پرویز‘‘ کی اپنی گردن بھی پھنس سکتی تھی ، انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے اپنے اراکین سے موقف لیتے اور مکمل تفتیش سے پہلے ان کے نام ظاہر نہ کرتے کیوں جس پر الزام ہوتا ہے وہ ملزم ہوتا ہے مکمل تحقیقات سے پہلے نام ظاہر کرکے ملزم کو مجرم بنا دیا گیا ہے اس لیے تحقیقات بے معنی ہوجاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جس انداز میں چیئرمین سینٹ کے انتخاب پر تنقید کی ہے اس میں انہوں نے بغض کا مظاہرہ کیا ہے کیوں کہ اگر انہیں تحفظات تھے تو وہ سینٹ انتخابات کو تنقید کا نشانہ بناتے لیکن انہوں نے سینٹ انتخابات کے بجائے سینٹ چیئرمین کے انتخاب کو تنقید کا نشانہ بناکر بغض کا مظاہرہ کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات