پاکستان میں جغرافیہ ایک ابھرتاہوا شعبہ ہے جس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، ڈاکٹر محمد اجمل

جغرافیہ کے شعبے میں جدید تکنیکوں اور اپروچز کی وجہ سے انسانی مسائل کے حل کے لئے نئی راہیں ہموار ہورہی ہیں، وائس چانسلر جامعہ کراچی

اتوار 22 اپریل 2018 18:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ پاکستان میں جغرافیہ ایک ابھرتاہوا شعبہ ہے جس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، جغرافیہ کے شعبے میں جدید تکنیکوں اور اپروچز کی وجہ سے انسانی مسائل کے حل کے لئے نئی راہیں ہموار ہورہی ہیں۔گذشتہ کئی سالوں سے جغرافیہ کا شعبہ انسان اور ماحول دوست نظام کے لئے انتہائی مثبت پیش رفتیں لے کر سامنے آیاہے۔

مذکورہ کانفرنس کا اہتمام لائق تحسین ہے اور پاکستان میں جغرافیہ کے مستقبل میں کلیدی کرداراداکرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ جغرافیہ کے زیر اہتمام اور پاکستان جیوگرافیکل ایسوسی ایشن(پی جی ای) ،وفاقی اُردو یونیورسٹی اور ایچ ای سی کے اشتراک سے کلیہ فنون وسماجی علوم کی سماعت گاہ میں منعقدہ تین روزہ15 ویں آل پاکستان جیوگرافیکل کانفرنس 2018 ء بعنوان : ’’پاکستان میں جغرافیہ کا مستقبل ‘‘کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جامعہ کراچی کے شعبہ جغرافیہ کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر جمیل حسن کاظمی نے کہا کہ 1955 ء کی دہائیوں میں پاکستان میں محض تین شعبہ جات میں جغرافیہ گریجویٹ لیول پر پڑھائی جاتی تھی جن میں پورے ملک میں سو سے کم طلبہ موجود تھے ،جبکہ 2018 ء میں تقریباً20 جامعات میں جغرافیہ اور جی آئی ایس میں گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ لیول کے چار ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

ڈرون میپنگ اور ٹیکنالوجی سے جغرافیہ کے شعبہ کو ایک نئی جہت ملے گی جن سے مائننگ ایگریکلچر ،موسم کی نگرانی ،ٹریفک مینجمنٹ کے نظام مدد ملتی ہے۔کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے اور اٹھارہ انتظامی ٹائون پر مشتمل ہے ،صنعتکاری اور ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دبائو کی وجہ سے شدیدفضائی آلودگی شہر میں جنم لے رہی ہے جس سے کراچی کے باسیوں کو صحت کے شدید مسائل درپیش ہیں۔

پاکستان جیوگرافیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صفدر علی شیرازی نے کہا کہ خشک سالی پاکستان میں ایک عام بات ہے جس سے سب سے زیادہ زراعت کا شعبہ متاثر ہورہاہے اور چونکہ پنجاب زرعی آمد ن پر منحصر ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوتاہے جس کی تقریباً 21 فیصد معیشت متاثر ہورہی ہے۔گذشتہ چند سالوں میں جو انسان دوست اور فلاح وبہبود کی سائنسی دریافتیں ہوئیں ہیں ان میں سے زیادہ ترکا تعلق شعبہ جغرافیہ سے رہاہے۔

پوری دنیا کے ماہرین جغرافیہ بشمول پاکستانی ماہرین کے ماحولیاتی مسائل کے حل کے لئے اپنا کرداراداکررہے ہیں جو لائق تحسین ہے۔جامعہ کراچی کے شعبہ جغرافیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سلمان زبیر نے کہا کہ کراچی کی آبادی دوکروڑ سے زائد ہے جس کا سب سے بڑا مسئلہ پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی ہے ،مسافروں کی تعداد میں آئے دن اضافہ ہورہاہے جبکہ بسوںکی تعداد میں کمی واقع ہورہی ہے اور جو بسیں موجود ہیں وہ نہ صرف وقت زیاں کرتی ہیں بلکہ مسافروں کے زندگی کے لئے بھی خطر ناک ہے۔ایک پائیدار ماس ٹرانزٹ سسٹم کراچی کے پبلک ٹرانسپورٹ نظام کی بہتری کے لئے وقت کی اہم ضرورت بن چکاہے۔